مرغیاں اور انڈے چوری کرنے کے جرم میں سزائے موت پانے والے قیدی کی سزا 10 سال بعد معاف

ہفتہ 21 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نائیجیریا میں مرغیاں اور انڈے چوری کرنے کے جرم میں موت کی سزا پانے والے ایک قیدی کو 10 سال بعد معافی مل گئی۔

افریقہ نیوز کے مطابق، اوسون ریاست کے گورنر ایڈیمولا اڈیلیک نے سیگن اولووکیری نامی قیدی کو رہا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سیگن اولووکیری 17 سال کی عمر میں مرغیاں اور انڈے چوری کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: انڈے 400 روپے درجن، کیا مرغیاں سونے کے انڈے دینا شروع ہوگئیں؟

2010 میں اولووکیرے اور ان کے ساتھی موراکینو سنڈے پر الزام عائد کیا گیا کہ وہ لکڑی کی بندوق اور تلوار ساتھ لیے ایک پولیس افسر کے گھر میں داخل ہوئے اور مرغیاں اور انڈے چوری کرکے فرار ہوگئے۔ اس واقعے کے بعد عدالت نے انہیں 2014 میں پھانسی کی سزا سنائی تھی جس پر ملک بھر سے شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا۔

اولووکیرے عدالتی فیصلے کے بعد سے کریکیری کی انتہائی محفوظ جیل میں قید تھے اور پھانسی کا انتظار کررہے تھے۔ گزشتہ منگل کواوسون ریاست کے گورنر ایڈیمولا اڈیلیک نے انصاف اور زندگی کے تقدس کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے نائیجیریا کے جسٹس کمشنر کو ہدایت کی کہ وہ معافی کا عمل شروع کریں۔

یہ بھی پڑھیں: ’ہم سا ہو تو سامنے آئے‘، 74 سالہ پرندے کے ہاں چوزے کی آمد متوقع

گورنر نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر پوسٹ میں لکھا کہ اوسون انصاف اور مساوات کی سرزمین ہے۔​ سیگن اولووکیری کو 2025 کے اوائل تک رہا کردیا جائے گا لیکن ان کے ساتھی موراکینو سنڈے کی قسمت کا فیصلہ ابھی تک نہیں ہوسکا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp