پاکستان تحریک انصاف کے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی نومولود قیادت عمران خان کو جیل میں رکھنے کی سازش میں ملوث ہے اور مائنس عمران فارمولا چلا رہی ہے اس کی تبدیلی ناگزیر ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں فواد چوہدری نے لکھا کہ عمران خان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے کوئی مسئلہ ہے نہ اسٹیبلشمنٹ کے سیاسی کردار پر تنقید کرنے سے کوئی مسئلہ ہے۔ مسئلہ شہیدوں کا مذاق اڑانے اور پاکستان پر پابندیاں لگانے کی کمپین سے ہے۔
عمران خان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے کوئ مسئلہ ہے نہ اسٹیبلشمنٹ کے سیاسی کردار پر تنقید کرنے سے کوئ مسئلہ ہے، مسئلہ شہیدوں کا مذاق اڑانے اور پاکستان پر پابندیاں لگانے کی کمپین سے ہے، یہ تمام لوگ تحریک انصاف کی اس مخصوص لابی سے تعلق رکھتے ہیں جو عمران خان کو جیل میں قیدرکھ کر سیاست…
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) December 22, 2024
ان کا کہنا تھا کہ یہ تمام لوگ تحریک انصاف کی اس مخصوص لابی سے تعلق رکھتے ہیں جو عمران خان کو جیل میں قید رکھ کر سیاست اور پیسے میں کھیل رہے ہیں۔ تحریک انصاف کو ان کے اثر سے باہر آنا ہوگا اور عمران خان کی رہائی تب ہی ممکن ہے۔
مزید پڑھیں: عمران خان نے فواد چوہدری کو بھگوڑا قرار دے دیا
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اوورسیز اور پاکستان سے آپریٹ ہونیوالے وہ اکاؤنٹ جو علیحدگی پسند اور پاکستان دشمن لوگ چلا رہے ہیں ان سے قطع تعلق لازم ہے۔ یہ جدوجہد اب اگلے مرحلے میں داخل ہوگی اور عمران خان سے اگلی ملاقات میں کمپرومائزڈ قیادت کی تبدیلی کا مطالبہ کروں گا۔
پی ٹی آئی کا عمران خان کی ہدایت پر فواد چوہدری سے اعلان لاتعلقی
واضح رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ آج اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات ہوئی، جہاں انہوں نے فواد چوہدری سے اعلانیہ لاتعلقی کا اظہار کرنے کی ہدایت کی ہے۔
مزید پڑھیں: عمران خان کا ’ایکس اکاؤنٹ‘ فوج مخالفت میں استعمال ہو رہا ہے، فواد چوہدری
انہوں نے کہا تھا کہ فواد چوہدری اپنی رائے پی ٹی آئی کے مؤقف کے طور پر پیش کرنے کے مجاز نہیں۔ پارٹی فواد چوہدری سے مکمل طور پر لا تعلقی کا اعلان کرتی ہے۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ فواد چوہدری کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں، وہ میڈیا، سوشل میڈیا، ٹی وی پر پاکستان تحریک انصاف کی نمائندگی نہیں کرسکتے۔
یاد رہے کہ فواد چوہدری 9 مئی واقعات کے بعد پی ٹی آئی سے الگ ہوگئے تھے تاہم کچھ عرصہ بعد انہوں نے تحریک انصاف میں واپسی کے لیے کوششیں کیں۔ اب وہ ٹی وی اسکرین اور سوشل میڈیا کے ذریعے اپنا تعلق تحریک انصاف کے ساتھ جوڑ رہے تھے۔