آئندہ برس سے ڈنمارک ملازمت کی غرض سے درکار رہائشی اجازت نامے کی درخواست دینے والے غیر ملکی شہریوں کے لیے آمدنی کی ایک نئی شرط متعارف کرائے گا۔
شینگن نیوز کے مطابق، ڈنمارک کی ایجنسی فار انٹرنیشنل ریکروٹمنٹ اینڈ انٹیگریشن نے اعلان کیا ہے کہ تازہ ترین آمدنی کی حد اس بات کو یقینی بنائے گی کہ غیر ملکی کارکنوں کی تنخواہیں اجازت نامے دینے سے پہلے ڈنمارک کے معیارات کے مطابق ہوں۔
یہ بھی پڑھیں:ڈنمارک: اب توہین قرآن کا مرتکب سزا بھگتے گا
یکم جنوری 2025 سے اس تبدیلی کو نافذ کرنے سے، ڈنمارک کا مقصد غیر ملکی کارکنوں کے ساتھ منصفانہ سلوک کی ضمانت دینے سمیت اس بات کو یقینی بنانا کہ وہ اپنے ڈنمارک کے ہم منصبوں کے برابر تنخواہ حاصل کرسکیں۔
’رہائشی اور ورک پرمٹ حاصل کرنے کے لیے، آپ کی تنخواہ اور ملازمت کی شرائط کو ڈینش معیارات پر پورا اترنا چاہیے، اس کا مطلب ہے کہ آپ کا معاوضہ ڈنمارک میں مخصوص قسم کی ملازمت کے اصولوں کے مطابق ہونا چاہیے۔‘
مزید پڑھیں:کینسر کے مریضوں کی تعداد کے لحاظ سے ڈنمارک پہلے نمبر پر، پاکستان کا کون سا نمبر؟
ایجنسی فار انٹرنیشنل ریکروٹمنٹ اینڈ انٹیگریشن کے مطابق31 دسمبر 2024 کے بعد جمع کرائی گئی درخواستوں کی نئی آمدنی کی ضرورت کے تحت جانچ کی جائے گی۔
’یکم اکتوبر سے 31 دسمبر 2024 کے درمیان درخواست دینے والوں کا بھی موجودہ معیارات کی بنیاد پر جائزہ لیا جائے گا، اپ ڈیٹ کردہ قوانین صرف جنوری 2025 کے بعد سے دائر درخواستوں پر لاگو ہوں گے۔‘
مزید پڑھیں:ڈنمارک کا سب بڑا سرمایہ کار گروپ پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کرنے پر رضا مند
تنخواہ کے نئے معیارات درج ذیل اسکیموں کے تحت ابتدائی درخواستوں اور توسیع دونوں پر لاگو ہوں گے۔
ایسے معاملات میں جہاں ملازمت کے معاہدوں کا احاطہ اجتماعی معاہدوں میں ہوتا ہے، ڈنمارک کے حکام عام طور پر یہ فرض کرتے ہیں کہ تنخواہیں مطلوبہ معیار پر پوری اترتی ہیں۔
تاہم، اگر تنخواہ ناکافی سمجھی جاتی ہے، تو حکام درخواست پر فیصلہ کرنے سے پہلے آجر یعنی ملازمت فراہم کرنے والی کمپنی یا ادارے سے وضاحت طلب کریں گے۔