وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی پر بھارتی فنڈنگ کا الزام عائد کردیا۔
مظفرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بھارت پیسے دے کر آزاد کشمیر میں انتشار پھیلا رہا ہے، دشمن کا اگلا ٹارگٹ ریاست میں دہشت گردی کرانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر آزاد کشمیر میں مکمل شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال
انہوں نے کہاکہ آزاد کشمیر میں احتجاج کے لیے بیرونی فنڈنگ کی تحقیقات ہورہی ہیں، تاہم اس کے ثبوت پریس کانفرنس میں نہیں دیے جاسکتے۔
وزیراعظم نے کہاکہ ریاست میں جو انتشار پھیلایا گیا یہ سب بیرونی فنڈنگ سے ہوا، ایکشن کمیٹی کے پیچھے کون ہے یہ شوکت نواز میر یا عمر نذیر کشمیری سے پوچھا جائے۔
انہوں نے کہاکہ سوشل میڈیا پر لوگوں نے میرے حق میں مہم چلائی اور سوالات اٹھائے کہ وزیراعظم کا قصور کیا ہے، میں ان تمام لوگوں کا شکرگزار ہوں۔
واضح رہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی گزشتہ برس مئی میں اس وقت مقبول ہوئی جب آٹے اور بجلی پر سبسڈی کے لیے تحریک چلائی گئی، اور عوام کی بڑی تعداد نے مظفرآباد کی جانب مارچ شروع کردیا۔ ایسے میں وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے 23 ارب روپے کی ہنگامی منظوری دی، جس کے بعد حکومت آزاد کشمیر نے ایکشن کمیٹی کے مطالبات مان لیے اور احتجاج ختم ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں عوامی ایکشن کمیٹی کی جدوجہد: کیا روایتی سیاستدانوں کی سیاست خطرے میں ہے؟
اس کے بعد حال ہی میں حکومت کی جانب سے ایک آرڈیننس جاری کیا گیا جو بغیر اجازت احتجاج پر پابندی عائد کرتا تھا، اس کے خلاف ایکشن کمیٹی نے احتجاج کیا اور بالآخر حکومت کو یہ آرڈیننس واپس لینا پڑا۔