سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتوں میں اہم فیصلے کرنا ہوں گے ورنہ حکومت کے خلاف عالمی دباؤ میں اضافہ ہوجائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کا دروازہ کھل گیا، اسپیکر قومی اسمبلی سہولت کاری پر آمادہ
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ مذاکرات کو مذاق رات نہ بنایا جائے، جیلیں آباد ہورہی ہیں اور غریب لوگ برباد ہورہے ہیں۔
مذاکرات کو مذاق رات نہ بنائیں ۔ جیلیں آباد ہورہی ہیں اور غریب لوگ برباد ہورہے ہیں۔ چاہتے ہیں کہ مذاکرات سے جیلوں کے دروازے کھلیں اور سیاسی قیدیوں کو معافی دی جائے۔ آئندہ ہفتوں میں اہم فیصلے کرنے ہوں گے ورنہ عالمی دباؤ حکومت کے خلاف زیادہ بڑھ جائے گا۔ شیخ رشید کی میڈیا سے گفتگو pic.twitter.com/26HNxkyHsi
— WE News (@WENewsPk) December 24, 2024
سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کے مطابق عوام بہت نالاں اور حکومت کے جلد خاتمہ کے خواہاں ہیں۔’چاہتے ہیں کہ مذاکرات سے جیلوں کے دروازے کھلیں اور سیاسی قیدیوں کو معافی دی جائے۔‘
شیخ رشید نے کہا کہ انہیں مذاکرات کی بیل منڈھے چڑھتی نظر نہیں آرہی لیکن اس کی ابتدا تو ہونی چاہیے تاکہ عوام کو اصل صورتحال کا علم ہو، تاہم ان کی خواہش ہے کہ مذاکرات کا نتیجہ نکلے۔
مزید پڑھیں:مذاکرات سے نکلنا کچھ نہیں کیونکہ قبر ایک اور بندے دو ہیں، شیخ رشید
شیخ رشید کے مطابق مذاکرات کو مذاق کی رات نہیں بنانا بلکہ مذاکرات کامیاب بنانا ہے اور اگر 26 نومبر اور 9 فروری کے معاملات پر جوڈیشل کمیشن بنتا ہے تو قوم کے لیے امید کی کرن ہوگی۔
’آئندہ چند ہفتوں میں بعض اہم فیصلےکرنا ہوں گے، جو اگر نہ ہوئے تو حکومت کے خلاف عالمی و اخلاقی دباؤ بڑھ جائے گا، حکومت کو جس عالمی دباؤ کا سامنا ہے، یہ نہ ہو ہماری معیشت مزید بیٹھ جائے۔‘
مزید پڑھیں:غریبوں کے لیے عدالت آنا ممکن نہیں، آرمی چیف سے درخواست ہے کہ بے گناہوں کو معاف کردیں، شیخ رشید
سربراہ عوامی مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت صدقے پر چل رہی ہے کیونکہ اسے عوامی حمایت حاصل نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ ان کیخلاف اتنے مقدمات بنادیے گئے ہیں کہ پیشیاں بھگت کر زندگی سے اکتاہٹ ہوگئی ہے۔