اسٹیٹ بینک مزید 8 پوائنٹ تک پالیسی ریٹ کم کرسکتا ہے، وزیراعظم شہباز شریف

جمعرات 2 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ نیا سال ملک کی معاشی ترقی کی نوید ہے، امید ہے یہ سال عوام کے لیے خیر و برکت لائے گا، مہنگائی کم ہورہی ہے، فارن ریسروز 4 بلین ڈالر سے ساڑھے 12 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں، ابھی بھی گنجائش ہے کہ اسٹیٹ بینک مزید 8 پوائنٹ تک پالیسی ریٹ کم کرسکتا ہے۔

ایس آئی ایف سی ایپکس کمیٹی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دل کی آواز ہے کہ نیا سال پاکستان کے عوام کے لیے خیر و برکت لائے گا، یہ سال ملک کی معاشی ترقی کی نوید ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملکی معیشت کو بلندیوں پر لے جانے کا عزم، وزیراعظم نے ’اڑان پاکستان‘ پروگرام کا افتتاح کردیا

شہباز شریف نے کہا کہ آج مہنگائی کی شرح 2018 کے بعد پہلی بار 4.1 فیصد پہ آئی ہے، بیرونی ترسیلات میں پچھلے 5 ماہ میں پچھلی سال کی نسبت 34 فیصد اضافہ ہوا ہے، ایکسپورٹ بہتر ہوئی، فارن ریسروز 4 بلین ڈالر سے ساڑھے 12 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ بینکوں کا پالیسی ریٹ 13 فیصد پر ہے، ابھی بھی گنجائش ہے کہ اسٹیٹ بینک مزید 8 پوائنٹ تک پالیسی ریٹ کم کرسکتا ہے، اسٹاک ایکسچینج ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پہ ہے، یہ اعشاریے کھلا ثبوت ہیں کہ یہ سال ملک ترقی اور خوشحالی میں ممد و معاون ثابت ہوگا۔،بشرطیکہ ہم سب مل کر شبانہ روز محنت کرتے ہوئے ملک کو آگے لے کر جائیں۔

انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پچھلے 9 مہینے میں حکومت کو اندرونی و بیرونی خلفشار کا سامنا کرنا پڑا، بے پناہ چیلینجز تھے لیکن باہمی تعاون اور اجتماعی کاوّشوں سے ان چیلینجز کا مقابلہ کیا اور اللہ تعالی نے ہماری مدد کی۔

یہ بھی پڑھیں: اڑان پاکستان پروگرام نے پاکستان اسٹاک مارکیٹ پر کیسے مثبت اثرات ڈالے؟

ان کا کہنا تھا کہ ایک سال میں چاول کی ایکسپورٹ نے 4 ارب ڈالر قومی خزانے میں آئے ہیں، چینی کی ایکسپورٹ سے نصف بلین ڈالر پاکستان کے خزانے میں آیا ہے یا آنے والا ہے، اس کی دو وجوحات ہیں کہ ہمارے پاس سرپلس چینی تھی جس کی وجہ سے ہم چینی ایکسپورٹ کرپائے، اگر ہم چینی ایکسپورٹ نہ کرتے تو چینی کی اسمگلنگ ہوتی، افغانستان کو چینی اسمگلنگ کے دوران کریک ڈاؤن ہوا اور ہم چینی سرپلس میں لے جانے میں کامیاب ہوئے۔

وزیرعظم نے کہا کہ ہم نے آئل کی اسمگلنگ کو بھی خاطر خواہ نچلی سطح پر لایا ہے، اسی لیے تیل کی کھپت بڑھی ہے، ہمارے پاس بہت بڑا موقع ہے کہ اس وقت وسطی ایشیائی ریاستوں بشمول آذربائیجان، ازبکستان سمیت تمام ممالک چاہتے ہیں کہ پاکستان کے ساتھ ہمارے روابط بڑھیں، پاکستان میں سرمایہ کاری ہو۔

وزیراعظم نے کہا کہ این ایل سی اب ہمارے کارگو لے کے جارہا ہے، جو سارے ناردرن ایریا کو کور کررہا ہے، اسی طریقے سے سعودی عریبیہ، یو اے ای اور قطر کے ساتھ ہمارے ایم او یوز سائن ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’اُووووو‘ کا مطلب کیا ہے؟‘ وزیراعظم شہباز شریف کے خطاب پر صارفین کے تبصرے

انہوں نے کہا کہ ترقی و خوشحالی کا یہ سفر تبھی طے ہوگا، جب ملک میں استحکام ہو، معاشی استحکام جڑا ہوا ہے سیاسی استحکام سے، معاشی استحکام ہوگا تو سیاسی استحکام ازخود ہوگا، اگر ہم نے گروتھ کی طرف جانا ہے تو ایکسپورٹ بڑھانا ہوں گی، اس کے علاوہ ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمت میں خاطر خواہ کمی کے لیے دن رات کام ہورہا ہے، پالیسی ریٹ کم کر کے ہم نے پرائیویٹ بینکوں سے فائدہ اٹھایا ہے، حکومت نے اے ڈی آرز کے ذریعے بینکوں سے 72 ارب روپے وصول کیے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ بدقسمتی سے دہشت گردی پھر سر اٹھا رہی ہے، دہشت گردی کا سر کچلنے کے لیے سب کو اکٹھا ہونا ہوگا، ملک میں جب امن ہوگا تو ترقی ہوگی، ملکی ترقی کے لیے امن کا قیام ناگزیر ہے، دہشتگردی کا سرکچلے بغیر ہم آگے نہیں بڑھ سکتے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp