اتوار کی شب کوئٹہ اور اس کے اطراف میں موبائل فون سروس اچانک معطل ہوگئی۔ موبائل فون سروس بند ہوتے ہی عوام میں بے چینی بڑھ گئی اور سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ سمیت اس طرح کی دیگر خبریں گردش کرنے لگیں۔
وی نیوز کے ذرائع کے مطابق، کوئٹہ میں امن و امان کے پیش نظر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے 2 روز کے لیے موبائل فون سروس بند کی ہے۔ موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس اتوار کی رات بند کی گئی جو پی ٹی اے کے مطابق منگل 7 جنوری کو رات 12 بجے بحال کردی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:سسٹم میں عارضی بینڈوتھ کا اضافہ، اب انٹرنیٹ سروسز متاثر نہیں ہوں گی، پی ٹی اے
صوبائی دارالحکومت میں موبائل فون سروس معطل ہونے کی وجہ سے معاملات زندگی بری طرح متاثر ہورہے ہیں، موبائل فون سروس کی بندش سے خاص طور سے دفتری اور کاروباری سرگرمیوں کے علاوہ ہوم ڈیلیوری کا کام سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔
’پیٹرول خرچ کرکے بھی کچھ نہ کمایا‘
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے نجی ہوٹل میں ہوم فوڈ ڈیلیوری کا کام کرنے والے داؤد احمد نے بتایا کہ گزشتہ شب سے کوئٹہ میں موبائل فون سروس معطل ہونے کی وجہ سے رات کو آنے والے آرڈر مطلوبہ لوکیشنز پر نہیں بھیج سکے کیونکہ موبائل فون سروس کی معطلی سے موبائل انٹرنیٹ بھی کام نہیں کررہا تھا۔
انہوں نے بتایا، ’موبائل فون سروس کی معطلی سے پہلے جو آرڈر ہم نے ہوٹل سے اٹھائے تھے، وہ سروس معطلی کے بعد واپس ہوٹل لے جانا پڑے، اس دوران ہمارا پیٹرول بھی خرچ ہوا اور ہوم ڈلیوری کی مد میں ملنے والی رقم بھی نہیں ملی‘۔
یہ بھی پڑھیں: انٹرنیٹ سست روی کا کیا نتیجہ نکلا؟ پی ٹی اے نے بتادیا
داؤد احمد نے کہا، ’اگر موبائل فون سروس 2 روز تک بند رہی تو اس کا مطلب ہوگا کہ ہم 2 دن کی دہاڑی سے محروم ہوجائیں گے کیونکہ ہوم ڈیلیوری کا کام موبائل فون سروس اور اس سے جڑی انٹرنیٹ سروس کے ذریعے چلتا ہے، اس دوران اگر کسی وجہ سے موبائل فون سروس معطل ہوجائے ہیں تو ہمارا کام ٹھپ ہو کر رہ جاتا ہے، اسی لیے حکومت سے اپیل ہے کہ موبائل فون سروس کو جلد بحال کیا جائے‘۔
دوسری جانب، وی نیوز سے بات کرتے ہوئے فری لانسر حمزہ خان نے بتایا کہ بلوچستان میں پہلے ہی انٹرنیٹ سروس سست روی کا شکار ہے جس کی وجہ سے فری لانسنگ کا کام ہر گزرتے سال کے ساتھ متاثر ہورہا ہے، ایسے میں موبائل فون سروس بند کردینے سے فری لانسنگ کا کام بالکل ختم ہوجائے گا۔