خیبرپختونخوا حکومت کی پارلیمانی کمیٹی نے کے پی ہاؤس اسلام آباد میں پولیس کی کارروائی کے دوران نقصان کے حوالے سے تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی ہے۔
خیبرپختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں وفاقی پولیس کی کارروائی کے دوران نقصان کا اندازہ لگانے کے لیے خیبرپختونخوا اسمبلی کی جانب سے 12 رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، جس نے اس حوالے سے رپورٹ تیار کرلی ہے جو آج صوبائی اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: کے پی ہاؤس پر چھاپہ، آئی جی اسلام آباد سمیت 600 پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمے کی استدعا
رپورٹ کے مطابق کے پی ہاؤس میں نقصانات کا تخمینہ 3 کروڑ روپے سے زائد کا لگایا گیا ہے، وزیراعلیٰ کے گمشدہ سامان کا تخمینہ 35 لاکھ روپے ہے، وزیراعلیٰ کی 25 لاکھ روپے مالیت کی ایم فور رائفل، 6 لاکھ کا آئی فون، ڈیڑھ لاکھ روپے کی بلٹ پروف جیکٹ غائب ہوئی،کے پی ہاوس سے سرکاری اسلحہ، موبائل اور نقدی بھی غائب ہوئی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ کی گاڑیوں کو ہونے والے نقصان کا تخمینہ 10 لاکھ روپے ہے، کے پی ہاؤس سے 45 لاکھ روپے مالیت کے گیس ماسک، موبائل فونز اور موبائل بینک بھی غائب ہوئے، سی ایم سیکریٹریٹ کے اسٹاف سے اسلحہ گمشدگی، گاڑیوں کے نقصان اور دیگر سامان کی گمشدگی کا تخمینہ 40 لاکھ 50 ہزار لگایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کے پی ہاؤس پر چھاپے کے دوران علی امین گنڈاپور کہاں چھپے رہے؟
رپورٹ کے مطابق کے پی ہاؤس میں قیمتی آلات، سی سی ٹی وی کیمرے، ڈی وی آر، لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر کو ہونے والے نقصان کا تخمینہ 10 لاکھ 50 ہزار ہے، وزیرعلی کی 2 وی ایٹ گاڑیوں کو 15 لاکھ 40 ہزار روپے کا نقصان پہنچا ہے، سی ایم کے کمروں کے دروازے، شیشے، فیملی روم کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال 5 اکتوبر کو تحریک انصاف کے اسلام آباد میں احتجاج کے دوران اسلام آباد پولیس نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس اسلام آباد میں کارروائی کی تھی۔