بلوچستان کے ضلع خضدار کے ڈپٹی کمشنر نے شرپسندوں کے خلاف مزاحمت نہ کرنے اور ہتھیار ڈالنے پرلیویزکے 15 اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لاتے ہوئے انہیں برطرف کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بلوچستان: تحصیل زہری پر مسلح افراد کا حملہ، سرکاری عمارتیں جلا دیں، ریکارڈ بھی قبضے میں لے لیا
ہفتہ کے روز خضدار کے ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق8 جنوری کو خضدارکی تحصیل زہری میں دہشتگردوں کی جانب سے لیویزتھانے، میونسپل کمیٹی، نادرا دفاتراورنجی بینک پرحملے کیا گیا، حملہ کے دوران لیویزاہلکاروں نے بزدلی کا مظاہرہ کیا اوردہشتگردوں کے سامنے سرنڈرکردیا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ بزدلی دیکھانے پرلیویزفورس کے 15 اہلکاروں کوملازمت سے فارغ کردیا گیا ہے، حکومت بلوچستان نے مقامی انتظامیہ کی جانب سے فوری ردعمل نہ دینے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم بھی دے دیا ہے۔
مزید پڑھیں: بلوچستان میں 2024 بدترین سال، دہشتگردی میں 17.84فیصد اضافہ
نوٹیفکیشن کے مطابق برطرف اہلکاروں میں نوراحمد، نصیراحمد، بہزاد احمد، بہرام خان، بشیر احمد، ظفراللہ، نعمت اللہ، نادر خان، عبدالغفار، حسنین احمد محرر، محمد یوسف، عمران اللہ، نذیر احمد، عطا اللہ اور محمد رحیم شامل ہیں۔
واضح رہے کہ 8 جنوری کو موٹرسائیکلوں اور گاڑیوں پرسوار 100 سے زیادہ نامعلوم مسلح افراد نے خضدار کی تحصیل زہری میں دہشتگردانہ کارروائی کی، مسلح افراد نے لیویز تھانے، نادرا، میونسپل کمیٹی کے دفتر سمیت کئی سرکاری عمارتوں کو شدید نقصان پہنچایا۔
مزید پڑھیے: بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کا انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، 15 دہشتگرد ہلاک
نامعلوم مسلح افراد وہاں موجود لیویزاہلکاروں کویرغمال بنا کران کا اسلحہ، سرکاری موٹرسائیکلیں اورگاڑیاں چھین کرباآسانی فرارہوگئے تھے۔