فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے صدر عاطف اکرام شیخ کی سربراہی میں پاکستانی تجارتی وفد نے 12 سال کے طویل عرصے کے بعد بنگلہ دیش کا دورہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:بنگلہ دیش کا پاکستان کے لیے قوانین میں نرمی کا اعلان، اب ویزا آن لائن دستیاب ہوگا
دورے کے دوران پاکستان اور بنگلہ دیش دونوں اطراف کے وفود نے دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
اتوار کو ایف پی سی سی آئی کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق پاکستانی وفد نے بنگلہ دیش کے وزیر تجارت شیخ بشیر الدین سے ملاقات کی جس میں پاکستانی نمائندوں نے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات اور سرمایہ کاری کے مواقع بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔
مزید پڑھیں:پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تعلقات میں خوشگوار تبدیلی
ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ نے اس موقع پر کہا کہ یہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کے ایک نئے دور کا آغاز ہے اور ہم ہر مشکل موڑ پر بنگلہ دیش کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
بیان میں یتایا گیا کہ بنگلہ دیش کے وزیر تجارت نے پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو ترجیح دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
ایف پی سی سی آئی کے سینیئر نائب صدر ثاقب فیاض مگو نے بنگلہ دیش کی جانب سے پاکستانیوں کے لیے ویزا شرائط میں نرمی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی اجر برادری کو طویل مدتی ویزوں کا اجرا کیا جانا چاہیے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات مزید گہرے ہو سکیں۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستانی وزیر خارجہ کا 12 سال بعد دورہ بنگلہ دیش، کیا توقعات وابستہ ہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے بنگلہ دیشی شہریوں کے لیے ویزا پابندیوں میں بھی نرمی کی ہے۔ بنگلہ دیش کے وزیر تجارت شیخ بشیر الدین نے اس بات پر زور دیا کہ ’ہم پاکستان کے ساتھ اقتصادی، صنعتی، کاروباری اور تجارتی مواقع تلاش کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ دونوں ممالک نے باہمی تجارت بڑھانے پر اتفاق کیا ہے اور پاکستانی کاروباری اداروں کی حوصلہ افزائی کے لیے کوششیں کی جائیں گی۔ملاقات کے دوران بنگلہ دیش میں پاکستان کے ہائی کمشنر سید احمد معروف نے بھی شرکت کی۔