شام کے حکام نے بشار الاسد کے دور کے ایک سیکیورٹی افسر کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ افسر بشار الاسد کا کزن ہے اور اس نے 2011 کی خانہ جنگی کے شروع میں عوامی احتجاج کو روکنے کے لیے کردار ادا کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:شام کا آئین معطل، احمد الشرع عبوری صدر نامزد
عرب میڈیا کے مطابق شام کے نئے حکم کے مطابق گرفتار کیا گیا۔ یہ عاطف نجیب نامی سابق افسر بشار الاسد کا کزن بھی ہے، اس لیے بشارالاسد کے زیادہ قریب اور بھروسے کا افسر تھا۔ یہ افسر درعا کے علاقے میں پولیٹکل سکیورٹی سربراہ رہ چکا ہے۔
بشار الاسد کے کزن عاطف نجیب کو فوجی حکام نے اللاذقیہ سے گرفتار کیا ہے۔ شام سے متعلق مانیٹرنگ کرنے والی ایجنسی آبزرویڑری کے سربراہ عبدالرحمان رامی کے مطابق 8 دسمبر سے اب تک کی یہ سب سے اہم گرفتاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں:شام میں بشار الاسد اقتدار کا خاتمہ، قومی فٹبال ٹیم کی کٹ اور لوگو تبدیل
عاطف نجیب کو گرفتاری کے بعد متعلقہ مجاز حکام کے سپرد کر دیا گیا ہے، تاکہ ان کے خلاف باقاعدہ مقدمہ چلایا جا سکے۔
شام پر پابندیوں میں نرمی کے لیے کام کر رہے ہیں، یورپی یونین
دوسری جانب شام میں رونما ہونے والی صورتحال سے متعلق یورپی یونین کا کہنا ہے کہ شام پر پابندیوں میں نرمی کے لیے کام کر رہے، ہمارے پاس جادوئی چھڑی نہیں۔
برسلز میں یونین کے صدر دفتر سے تعلق رکھنے والے انور العنونی نےانٹرویو میں کہا کہ شام میں کن شعبوں سے پابندیاں ہٹائی جائیں گی، اس بارے میں بات کرنا قبل از وقت ہے۔
انور العنونی نے کہا کہ یورپی یونین کے پاس شام کی صورتحال کا فیصلہ کرنے کے لیے کوئی جادوئی چھڑی نہیں ہے کہ اس سے ظاہر ہوجائے کہ ملک میں معاملات درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں تو پابندیاں ہٹائی جا سکتی ہیں۔