مشکل فیصلے کر چکے، آگے ملک کو قابل فخر پوزیشن پر لے جائیں گے، وزیراعظم شہباز شریف

ہفتہ 8 فروری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ ہم مشترکہ کاؤشوں سے پاکستان کا اندھیروں سے اُجالوں کی جانب سفر مکمل کر لیا ہے، آج ملک کی تباہ حال معیشت ترقی کی جانب گامزن ہو چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:حکومت میں طاقتور وزیراعظم شہباز شریف ہیں یا محسن نقوی؟

ہفتہ کے روزحکومت کے ایک سال مکمل ہونے پر’یوم تعمیروترقی‘ کی خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ آج یہ جو محفل سجائی گئی کہ اس میں اندھیروں سے اجالوں کی جانب پاکستان کے ایک سال کے سفر کا ذکر ہے، اندھیروں سے اجالوں کی جانب سفر میں سب کی محنت شامل ہے، یہ کسی فرد واحد کا کام نہیں ہے، اللہ کے فضل سے یہ ایک اجتماعی کاؤش کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ حسن اقبال اور وزیر خزانہ نے ’اڑان پاکستان‘ کا مختصر مگر تفصیلی حوال بیان کیا ہے، اس میں ہم نے ڈیفالٹ ہوتے ہوئے ملک کو ترقی کے راستے پر گامزن کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ جون 2023 کی بات ہے کہ ہمارا آئی ایم ایف کا پروگرام ہچکولے کھا رہا تھا، ملک ڈیفالٹ کے دھانے پر تھا، مہنگائی کا طوفان تھا، پاکستان کے طول و عرض میں عوام نے انتہائی مشکلات کا سامنا کر رہے تھے۔

مزید پڑھیں:کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں، بھارت تنازعہ کشمیر پر بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرات کرے، وزیراعظم شہباز شریف

انہوں نے کہا کہ ہماری اور وزیر خزانہ و دیگر لوگوں کی شاندار کاؤشوں  کے نتیجے میں ہم ستمبر میں آئی ایم ایف کے ساتھ 7 ارب ڈالر کا معاہدہ کرنے میں کامیاب ہوئے، اس کے بعد آج ڈیفالٹ کے دھانے پر کھڑے ملک کی معیشت کی صورت حال آپ کے سامنے ہے، عالمی ریٹنگ ایجنسیز ملک کی معیشت کو مثبت قرار دے رہی ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ پچھلے دس ماہ میں آپ کی دعاؤں سے ہم یہاں تک پہنچے ہیں، میرا بس چلے تو ٹیکس فوری 15 فیصد کم کردوں،یہ صرف دکھاوا نہیں ہے بلکہ آپ کے سامنے کی بات ہے کہ ہمارے وزرا کام کررہے ہیں اب ہمارا ہدف ترقی اور خوشحالی کا سفر جاری رکھنا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ مشکل فیصلے کر چکے ہیں لیکن آگے کا سفر بھی اتنا آسان نہیں ہے، مایوس ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، ہم ملک کو ان شا اللہ مزید آگے قابل فخر پوزیشن پر لے جائیں گے، یہ پہلی حکومت ہے جو اداروں کے ساتھ مل کرکام کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:قیمتی وسائل کا نقصان کرنے والے اداروں میں مزید زیاں کی اجازت نہیں دیں گے، وزیراعظم

وزیراعظم نے کہا کہ دہشتگردی کا خاتمہ نہ ہوا تو ملک میں سرمایہ کاری آئے گی نہ ہی ملک ترقی کر سکتا ہے، افواج پاکستان دہشتگردی کے خلاف جنگ میں جانیں قربان کر رہی ہے، ملک میں دوبارہ دہشتگردی کیوں آ رہی ہے، اس کا جواب دینا ہوگا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے ایس اوایز نہیں چلانے، سرمایہ کارانہیں خریدیں اور چلائیں، حکومت کا کام بزنس کرنا نہیں ہے یہ کام نجی شعبے کا ہے۔ سرمایہ کاروں سے کوئی زیادتی نہیں ہونی چاہیے۔ ہم اپنے پاؤں پر کھڑے ہو چکے ہیں، اب معاشی نمو کے لیے آگے بڑھنا ہو گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ مجھے لوگ القابات سے پکارتے ہیں لیکن مجھے اس کی ’رتی‘ برابر بھی پروا نہیں ہے۔

وزیر اعظم نے کہا  کہ تنخواہ دار طبقے نے پاکستان کی معیشت کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے اپنی بساط سے بڑھ کر کردار ادا کیا ہے جس پر میں انہیں سلام پیش کرتا ہوں۔

مزید پڑھیں:5 فروری: وزیراعظم پاکستان اور آرمی چیف کا کشمیریوں کے ساتھ بے مثال اظہار یکجہتی

شہباز شریف نے کہا کہ تمام مشکلات کے باوجود جنوری 2025 میں مہنگائی کی شرح 40 فیصد سے اگر 2.4 فیصد پر آچکی ہے، پچھلی حکومت پر کوئی الزام تراشی نہیں کرنا چاہتا اور نہ ہی کوئی سیاست کرنا چاہتا ہوں، مجھے راتوں کو نیند نہیں آتی تھی کہ اگر پاکستان ڈیفالٹ کرگیا تو میری قبر پر یہ لکھا جائے گا کہ اس شخص کے دور میں ملک ڈیفالٹ کرگیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp