آئی ایم وفد کی سپریم کورٹ آمد دباؤ والی بات نہیں، وزیرقانون

منگل 11 فروری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ قانون کی حکمرانی آئی ایم ایف کے ساتھ انتظام کا حصہ ہے، آئی ایم کے وفد کی سپریم کورٹ آمد کوئی دباؤ والی بات نہیں ہے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آئی ایم ایف کا وفد سپریم کورٹ کے ذیلی ادارے لا اینڈ جسٹس کمیشن سے ملا ہے، یہ ادارہ عدالتی پالیسیز بناتا ہے اور عدالتی اصلاحات کے لیے ہدایات دیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف وفد سے کیا گفتگو ہوئی، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے بتادیا

انہوں نے کہا کہ عالمی ادارے جن کے ساتھ ہمارا رابطہ ہے، جیسے ایم ایف، ورلڈ بینک اور اقوام متحدہ قانون کی حکمرانی کے حوالے سے بھی انٹریکٹ کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتی کا معاملہ خالصتا قانونی معاملہ ہے، اس میں آئی ایم ایف کا کوئی کردار نہیں ہے، لا اینڈ جسٹس کمیشن بہت سارے عالمی اداروں کے ساتھ رابطے میں ہوتا ہے ٹیکنیکل سپورٹ، ٹریننگ دینا آئی ایم ایف کے ڈومین میں ہے، تو میرے خیال میں آئی ایم ایف کے وفد کا سپریم کورٹ جانا کوئی دباؤ والی بات نہیں ہے۔

اس سے قبل قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہمیں کسی پر کوئی چیز زبردستی نافذ نہیں کرنی چاہیے، وہ ارکان جو اسپیکر کو بتائیں گے ان کی تنخواہ بڑھائی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کو غیرضروری قرار دے دیا

وزیرقانون نے کہا کہ قانون کا اطلاق سب پر ہونا چاہیے، کسی کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہونی چاہیے، جو ارکان بڑھی ہوئی تنخواہیں نہیں لینا چاہتے وہ لکھ کردیں کہ وہ تںخواہ میں اضافہ نہیں چاہتے، تقریریں نہ کریں۔

اس سے قبل  اسپیکر ایاز صادق نے اپوزیشن ارکان پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن والے احتجاج بھی کرتے ہیں اور تنخواہیں بھی وصول کرتے ہیں، اگر کسی کو تںخواہ نہیں چاہیے تو دوٹوک بتادے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر خزانہ نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ کم کرنے کا اشارہ دے دیا

اسپیکر ایاز صادق نے اپوزیشن اراکین کو کہا کہ آپ کی حکومت ہوتو اسمبلی اصلی، کسی اور کی ہو تو جعلی، ایسا نہیں ہوسکتا، اگر کوئی رکن تنخواہ میں اضافہ نہیں چاہتا تو دوٹوک بتائے تقریریں نہ کرے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کو غیرضروری قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ غیر ضروری ہے جسے ہم مسترد کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ممبران قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں بھاری اضافہ کر دیا گیا، اسپیکر نے سمری پر دستخط کر دیے

انہوں نے کہا تھا کہ ملکی معیشت گر چکی، حکومت نے قومی اسمبلی سیشن کے آخری اجلاس میں تنخواہیں بڑھانے کی بات کی، یہ لوگ غزہ پر کوئی بات نہیں کرسکے۔

یاد رہے کہ کچھ روز قبل وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دی تھی۔

تنخواہوں میں اضافے کے بعد اب ہر رکن پارلیمنٹ کو 5 لاکھ 19 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ ملےگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp