سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ صدر میاں روف عطا کی سربراہی میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے وفد نے آئی ایم ایف وفد سے ملاقات کی۔
یہ بھی پڑھیں:آئی ایم ایف وفد سے کیا گفتگو ہوئی، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے بتادیا
ملاقات کے دوران کرپشن کے خاتمے، بیرونی سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول پر بات ہوئی، صدر سپریم کورٹ بار نے ماتحت عدلیہ میں زیر التوا مقدمات کی نشاندہی کی، آئی ایم ایف وفد کو ججز کی کم تعداد، ثالثی نظام کی اہمیت سے بھی آگاہ کیا گیا، آئی ایم ایف وفد کے ساتھ قانونی اصلاحات اور گڈگورننس پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
اعلامیے کے مطابق صدر سپریم کورٹ بار نے عدلیہ میں احتساب کے نظام کی تفصیلات سے آگاہ کیا، صدر سپریم کورٹ بار نے اس بات کی نشاندہی کی کہ عدالتی نظام میں سزا اور جزا کا ایک نظام پہلے سے موجود ہے، صدر بار نے کہا سپریم جوڈیشل کونسل اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کے خلاف شکایات کا ازالہ کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:آئی ایم ایف کے وفد نے ججز سے نہیں، چیف جسٹس سے ملاقات کی، اعظم نذیر تارڑ
بار صدر نے کہا متعلقہ ہائی کورٹس ضلعی ججوں سے متعلق معاملات کو دیکھتی ہیں، صدر سپریم کورٹ بار نے سپریم کورٹ کے جج کو سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر شکایت کے نتیجے میں حال ہی میں عہدے سے ہٹانے سے متعلق آگاہ کیا، صدر سپریم کورٹ بار نے قانون کی حکمرانی کو ایک جمہوری معاشرے کی بنیاد قرار دیا۔
صدر سپریم کورٹ بار نے آئین، اداروں کی بالادستی اور عدلیہ کی آزادی کے لیے غیر متزلزل وابستگی پر زور دیا، ملاقات کے اختتام پر دونوں جانب سے اظہارِ تشکر کیا گیا اور مستقبل میں مزید ملاقاتوں کی خواہش کا اظہار کیا گیا۔