آسٹریلیا کے خلاف چیمپیئنز ٹرافی سیمی فائنل میں بھارتی بلے باز کے ایل راہل اس وقت غصے میں آگئے جب ویرات کوہلی نے جارحانہ کھیلنے کی خاطر اپنی سینچری کی پرواہ نہ کی 84 رنز پر وکٹ گنوا بیٹھے۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی کا پہلا سیمی فائنل، بھارت نے آسٹریلیا کو شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا
بھارت کی بیٹنگ کے 40 ویں اوور کے اختتام پر راہول نے ڈرنکس کے وقفے کے دوران ویرات کوہلی کے ساتھ بات کی تھی۔ ان کی باڈی لینگویج سے اندازہ ہوتا تھا کہ وہ کوہلی کو آخر تک بیٹنگ کرنے کو کہہ رہے ہیں۔
بھارتی ٹیم کو 60 گیندوں پر 65 رنز درکار تھے جب راہل نے فیصلہ کیا کہ وہ جارحانہ کھیلیں گے۔ راہل نے اپنی اگلی 5 گیندوں میں ایک چوکا اور ایک چھکا لگا کر کوہلی سے دباؤ کو پوری طرح سے ہٹا دیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے کوہلی کو دوبارہ اسٹرائیک دلوانے کے لیے ایک سنگل لیا۔ بھارت کو اب 45 گیندوں پر 40 رنز درکار تھے۔
کوہلی اپنی 52ویں ون ڈے سینچری سے صرف 16 رنز دور تھے لیہکن کوہلی نے اس وقت اپنی سینچری کی پرواہ نہ کی بلکہ اپنے کی جیت اور فائنل تک پہنچنے کو مقدم رکھا گو وہ اپنی سینچری مکمل کرتے ہوئے بھی ٹیم کو جتواسکتے تھے۔
مزید پڑھیے: چیمپیئنز ٹرافی: بھارت کی ضد نے آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کو مشکل میں ڈال دیا
کوہلی نے تیز کھیلنے کے لیے ایڈم زمپا کے خلاف سلوگ سویپ کرنے کی کوشش کی جبکہ وہ ایک غیر ضروری قدم تھا۔ ان کا شاٹ سیدھا لانگ آن فیلڈر کے ہاتھوں میں گیا۔
نان اسٹرائیکر اینڈ پر راہل اس پر بہت مایوس ہوگئے اور جب کوہلی ان کے پاس سے گزر کر جانے لگے تو انہوں نے کاہ کہ ’میں مار رہا نا‘۔ ان کا مطلب یہ تھا کہ تمہیں کیا ضرورت تھی جلد بازی میں ایسا غیر ذمے دارانہ شاٹ کھیلنے کی؟
مزید پڑھیں: آسٹریلیا انگلینڈ میچ میں بھارتی ترانہ کیسے چلا؟ پی سی بی نے آئی سی سی سے وضاحت مانگ لی
واضح رہے کہ بھارت نے آسٹریلیا کے اسکور 264 رنز 10 وکٹ کے جواب میں 6 کھلاڑیوں کے نقصان پر 48 اعشاریہ ایک اوورز میں ہی ہدف حاصل کرتے ہوئے چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل میں پہنچ گیا۔
بھارتی ٹیم نے گروپ کے تینوں میچ جیتے تھے اور سیمی فائنل میں بھی ناقابل شکست رہی۔