پاک فوج اور دیگر ریاستی اداروں سے متعلق پوسٹس کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کی قیادت اور سوشل میڈیا ٹیم جمعے کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئی اور سخت سوالات کا سامنا کیا جبکہ ان افراد کو 11 مارچ کو دوبارہ طلب کرلیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ، جے آئی ٹی نے طلب کرلیا
وی نیوز کے ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے میں ملوث پی ٹی آئی کے 25 افراد کو 11 مارچ کو دوبارہ طلب کیا ہے۔ واضح رہے کہ جمعے کو پی ٹی آئی کے 25 افراد کو طلب کیا گیا تھا۔ پیش ہونے والے پی ٹی آئی کے رہنماؤں سے 5 گھنٹے تفتیش کی گئی۔
پی ٹی آئی رہنماؤں اور سوشل میڈیا ٹیم کو 11 مارچ کو دوبارہ جےآئی ٹی کے سامنے طلب کرلیا گیا ہے۔ طلب کیے جانے والوں میں چییئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، سلمان اکرم راجا، رؤف حسن، سید فردوس شمیم نقوی، محمد خالد خورشید خان، میاں محمد اسلم اقبال، محمد حماد رضا، عون عباس، عالیہ حمزہ ملک، محمد شہباز شبیر، وقاص اکرم، کنول شوذب، تیمور سلیم خان، اسد قیصر، شاہ فرمان، آصف رشید، محمد ارشد، صبغت اللہ ورک، اظہر مشوانی، محمد نعمان افضل، جبران الیاس، سلمان رضا، ذلفی بخاری، موسیٰ ورک اور علی ملک شامل ہیں۔
جے آئی ٹی ان تمام افراد سے شواہد کی روشنی میں تحقیقات کر رہی ہے۔ ان افراد کے خلاف تحقیقات ریاست مخالف پروپیگنڈے کے حوالے سے کی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ جے آئی ٹی بذریعہ نوٹیفیکیشن F.No.8/9/2024-FIA/، الیکٹرانک جرائم کی روک تھام ایکٹ 2016 کے سیکشن 30 کے تحت تشکیل دی گئی تھی۔
جے آئی ٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس اسلام آباد کی سربراہی میں تحقیقات کر رہی ہے۔
نوٹسز میں ان تمام افراد کو متنبہ کیا گیا ہے کہ اس معاملے پر اپنی پوزیشن کی وضاحت کریں۔
شاہ فرمان کا نامناسب رویہ، سخت ترین سوالات کا سامنا
شاہ فرمان نے جے آئی ٹی کے سامنے نامناسب رویہ اختیار کیا جس پر ان سے کچھ اضافی اور سخت سوالات بھی کیے گئے۔
پیشی کے دوران تحریک انصاف کے طلب کردہ افراد سے سوشل میڈیا ہینڈلنگ سے متعلق سوالات کیے گئے جبکہ پاک فوج اور دیگر ریاستی اداروں کے بارے میں سوشل میڈیا پوسٹس پر بھی سخت سوالات کیے گئے۔
پوسٹس دکھائی گئیں، فنانسنگ پر بھی سوالات
پی ٹی آئی رہنماؤں کو سوشل میڈیا پر غیر ذمے دارانہ پوسٹس دکھائی گئیں اور بیرسٹر گوہرعلی خان و دیگر سے پارٹی فنانسنگ سے متعلق بھی سوالات پوچھے گئے۔
پاکستان تحریک انصاف کے فنانس ڈپارٹمنٹ کے 2 افراد بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے۔
عالیہ حمزہ اور کنول شوذب کو خود پیش ہونے کی ہدایت
عالیہ حمزہ اور کنول شوذب کی جانب سے ان کے وکیل ڈاکٹر علی عمران جے آئی ٹی میں پیش ہوئے تاہم جے آئی ٹی کی جانب سے آئندہ طلبی پر دونوں خواتین رہنماؤں کو ہر صورت خود پیش ہونے کی ہدایت کی گئی۔
مزید پڑھیے: ’جی ایچ کیو جانا ہے جی ایچ کیو! میم کنول شوذب نے کہا ہے‘، PTI ایم پی ایز کی مبینہ آڈیو سامنے آگئی
میڈیا رپورٹس کے مطابق جے آئی ٹی نے تحریک انصاف کے ارکان کو جمعے کو دن کے 12 بجے طلب کیا تھا تاہم ان میں سے صرف 3 رہنما پیش ہوئے۔
بیرسٹر گوہر کیا کہتے ہیں؟
چییئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کےسوالات پارٹی کے پلیٹ فارم پر بیان کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اڈیالہ جیل میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کرکے انہیں سوشل میڈیا سے متعلق سوالات کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا، زلفی بخاری سمیت پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کے 10 افراد طلب
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم تمام اداروں کا احترام کرتے ہیں اور کسی بھی ادارے کے ساتھ خلیج نہیں چاہتے۔
یاد رہے کہ سوشل میڈیا پر اداروں کے خلاف کی جانے والی ’غیر ذمے دارانہ‘ پوسٹس اور پروپیگنڈے کے حوالے سے تحریک انصاف کے لیڈرز کو جے آئی ٹی کے روبرو جمعے کو پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی تاہم تمام رہنما پیش نہیں ہوئے اور خواتین کی جانب سے ان کے وکیل نے پیشی میں شرکت کی۔