کیا ایکس سروس سائبر حملے کے سبب متاثر ہوئی؟

بدھ 12 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کو ایک بڑی بندش کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے پاکستان اور دنیا بھر میں صارفین پلیٹ فارم تک رسائی حاصل کرنے سے قاصر ہوگئے۔ کمپنی مالک ایلون مسک کے دعوے کے برعکس معلوم ہوا ہے کہ یہ مسئلہ کسی سائبر حملے کا نتیجہ نہیں۔

پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ایک بج کر 45 منٹ پر ایکس کی سروس متاثر ہونے کی اطلاع آئی تھی جس کے باعث صارفین کو پوسٹس، ٹائم لائنز اور پروفائلز لوڈ کرنے میں مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایلون مسک نے پاکستان میں ’اسٹار لنک‘ انٹرنیٹ سروس کی لانچنگ میں حائل رکاؤٹ کی نشاندہی کردی

یہ تعطل اس وقت سامنے آیا جب مسک نے اس ڈاؤن ٹائم کو بڑے پیمانے پر سائبر حملے سے منسوب کیا جس میں مبینہ طور پر ایک بڑے مربوط گروپ یا کسی قومی ریاست نے ملوث ہونے کا دعویٰ کیا اور بعد میں کہا گیا کہ آئی پی ایڈریس یوکرین کے علاقے سے آئے تھے۔

تاہم سائبر سیکیورٹی کے ماہرین نے اس بیانیے کو رد کردیا ہے۔ وائرڈ کی ایک تفصیلی رپورٹ میں متعدد محققین کا حوالہ دیا گیا ہے جن کا کہنا ہے کہ یوکرین کو اس حملے سے جوڑنے کا کوئی واضح ثبوت نہیں ہے۔

مزید پڑھیے: ٹوئٹر کی بندش سے پاکستان کو معاشی طور پر کیا نقصانات ہوئے؟

سیکیورٹی پیشہ ور افراد نے انکشاف کیا کہ یہ مسئلہ ایکس کے بنیادی ڈھانچے کی کمزوریوں کی وجہ سے پیدا ہوسکتا ہے۔ رپورٹس سے پتا چلتا ہے کہ ایکس کے اصل سرورز کو غیر محفوظ چھوڑ دیا گیا تھا جس سے حملہ آوروں کو براہ راست نشانہ بنانے کا موقع مل گیا۔

اس کے بعد سے کمپنی نے ان سرورز کو محفوظ کر لیا ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب مسک نے پلیٹ فارم کی ناکامیوں کے لیے پراسرار سائبر حملوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

مزید پڑھیں: ایکس کی سروس عالمی سطح پر ڈاؤن ہونے سے صارفین کو مشکلات

گزشتہ سال ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ لائیو اسٹریمنگ میں ناکامی کے واقعے میں انہوں نے بھی اسی طرح کے دعوے کیے تھے لیکن بعد میں حقائق کی چھان بین کرنے والوں نے ان دعووں کو مسترد کر دیا تھا۔

اگرچہ ایکس نے ابھی تک باضابطہ وضاحت جاری نہیں کی ہے لیکن اب تک کے شواہد سے پتا چلتا ہے کہ کوئی غیر ملکی حریف نہیں بلکہ تکنیکی غلطیاں اس بندش کا سبب تھیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

گوگل فوٹوز میں نئے مصنوعی ذہانت کے فیچرز متعارف

استثنیٰ کسی شخصیت کے لیے نہیں بلکہ صدر و وزیراعظم کے عہدوں کا احترام ہے، رانا ثنا اللہ

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ