پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب سوشل میڈیا پر غیر ذمے دارانہ پوسٹس کی تحقیقات کے لیے قائم کردہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کے روبرو پیش ہوئے جہاں انہوں نے تحقیقاتی ٹیم پر ہی سوال اٹھا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا پروپیگنڈا: پی ٹی آئی لیڈرز جے آئی ٹی کے روبرو پیش، 11 مارچ کو دوبارہ طلب
جے آئی ٹی آئی جی آسلام آباد کی سربراہی میں بنائی گئی ہے جس نے عمر ایوب سے سوشل میڈیا پر پوسٹ سے متعلق پوچھ گچھ کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عمر ایوب نے آئی جی اسلام آباد کی جے آئی ٹی میں شمولیت پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ میں نے ایک ایف آئی آر میں آپ کو نامزد کیا ہوا ہے آپ کیسے جے آئی ٹی کا حصہ بن سکتے ہیں۔
مزید پڑھیے: سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا، علیمہ خان کی پھر طلبی
عمر ایوب نے کہا کہ میرے خلاف جو شکایات ہیں وہ مجھے تحریری شکل میں دی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مواد سوشل میڈیا سے ہی اکٹھا کیا گیا ہے اس کے ثبوت اور سوالات فراہم کیے جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرا کام ہی اپوزیشن کرنا ہے اگر اختلاف نہ کروں تو پھر کیا کروں۔
مزید پڑھیں: سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ، جے آئی ٹی نے طلب کرلیا
تاہم جے آئی ٹی کی جانب سے کوئی سوال نامہ دینے سے انکار کر دیا گیا جس پر عمر ایوب نے کہا کہ یہ سوالات محض ہوائی فائرنگ ہی ہیں۔