امریکی ریاست کیلیفورنیا میں ایک وفاقی جج نے سابق فوجیوں کے امور، دفاع، توانائی، داخلہ، زراعت اور خزانے کے محکموں کو ان ہزاروں عبوری ملازمین کی بحالی کا حکم دیا ہے، جنہیں گزشتہ ماہ برطرف کردیا گیا تھا۔
یو ایس ڈسٹرکٹ جج ولیم السوپ نے حکم دیا ہے کہ تمام محکموں کو 13 فروری کو برطرف کیے جانیوالے تمام عبوری ملازمین کو بحالی کی پیشکش کرنی چاہیے، 13 فروری کو آفس آف پرسنل مینجمنٹ نے محکمے اور ایجنسی کے سربراہوں کے ساتھ کال کی اور انہیں عبوری ملازمین کو برطرف کرنے کی ہدایت کی۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی فوج میں موجود ٹرانس جینڈرز کی برطرفی کا فیصلہ
جج السوپ نے کہا کہ آفس آف پرسنل مینجمنٹ کی جانب سے تمام عبوری ملازمین کو برطرف کرنے کی ہدایت، ایک تحریری میمو اور فروری کے فون کال میں، قانونی نہیں تھی۔
آفس آف پرسنل مینجمنٹ نے محکموں اور ایجنسیوں کو ملازمین کو برطرف کرنے کے لیے استعمال کرنے کے لیے ایک ٹیمپلیٹ فراہم کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ایجنسی کو، آپ کی کارکردگی کی بنیاد پر پتا چلتا ہے کہ آپ نے یہ ثابت نہیں کرسکے کہ ایجنسی میں آپ کی مزید ملازمت عوامی مفاد میں ہوگی۔
جج السوپ نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے، ایک افسوسناک دن ہے جب ہماری حکومت کچھ اچھے ملازم کو برطرف کرے گی، اور کہے گی کہ یہ کارکردگی پر مبنی ہے، جب وہ اچھی طرح جانتے ہیں، یہ جھوٹ ہے۔
جج نے مزید کہا کہ ورک فورس میں کمی میں کوئی حرج نہیں ہے اگر یہ قانون کے تحت صحیح طریقے سے کی گئی ہے، محکمہ انصاف، جس نے فوری طور پر تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا، بعد میں دن میں اپیل کا نوٹس دائر کیا۔
مزید پڑھیں:امریکی جج کا ٹرمپ انتظامیہ کو غیر ملکی امدادی پروگرامز کے لیے فنڈز بحال کرنے کا حکم
میڈیا رپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ کا کہنا تھا کہ ایک واحد جج ایگزیکٹیو برانچ سے بھرتی اور برطرف کرنے کا اختیار غیر آئینی طور پر چھیننے کی کوشش کر رہا ہے۔
’صدر کو پوری ایگزیکٹو برانچ کا اختیار استعمال کرنے کا اختیار ہے، واحد ڈسٹرکٹ کورٹ کے جج صدر کے خلاف پوری عدلیہ کے اختیارات کا غلط استعمال نہیں کر سکتے۔‘
مزید پڑھیں:امریکی وفاقی ملازمین کو دی گئی ڈیڈلائن ختم، اب کیا ہوگا؟
ترجمان وائٹ ہاؤس نے مزید کہا کہ اگر کوئی وفاقی ضلعی عدالت کا جج ایگزیکٹو اختیارات چاہتا ہے، تو وہ خود صدر کے لیے انتخاب لڑنے کی کوشش کر سکتا ہے۔ ’ٹرمپ انتظامیہ فوری طور پر اس مضحکہ خیز اور غیر آئینی حکم کے خلاف قانونی حق استعمال کرے گی۔‘