امریکی جج کا ٹرمپ انتظامیہ کو غیر ملکی امدادی پروگرامز کے لیے فنڈز بحال کرنے کا حکم

جمعہ 14 فروری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکا کی ایک وفاقی عدالت نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ انتظامیہ کوسینکڑوں غیر ملکی امدادی پروگرامز کے  ٹھیکیداروں کی فنڈنگ فوری بحال کرنے کا حکم دیا ہے۔ ان تمام غیر ملکی ٹھیکیداروں کا کہنا تھا کہ یو ایس ایڈ کے ذریعے ملنے امداد کی 90 دن کی مکمل معطلی سے ان پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:یو ایس ایڈ کے غیر ملکی پراجیکٹس کیوں بند ہوئے اور ان کا پاکستان پر کیا اثر پڑے گا؟

جمعہ کو امریکی عدالت کی جانب جاری حکم نے ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کو عارضی طور پر ان تمام غیر ملکی امدادی معاہدوں اور ایوارڈز کو منسوخ کرنے سے روک دیا ہے، جو 20 جنوری کو ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے سے پہلے نافذ تھے۔

واضح رہے کہ غیر ملکی امداد پرٹرمپ کی فنڈنگ منجمد کرنے کا یہ پہلا فیصلہ تھا۔ یہ فیصلہ صحت کے شعبے سے متعلق 2 تنظیموں کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے میں سامنے آیا جو بیرون ملک اپنے پروگرامز کے لیے امریکی فنڈنگ حاصل کرتی ہیں۔

مزید پڑھیں:یو ایس ایڈ مجرم تنظیم ہے، اس کے ’مرنے‘ کا وقت ہوا چاہتا ہے، ایلون مسک

ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی سمیت سرکاری اداروں کو ختم کرنے کی کوشش کی کیونکہ ان کا دعویٰ ہے کہ وہ ایک بار پھر امریکا کو عظیم تر بنائیں گےاس کے لیے انہوں نے اپنے ارب پتی اتحادی ایلون مسک کو اخراجات میں کٹوتی کا کام سونپا ہے۔

جمعہ کو امریکی ڈسٹرکٹ جج عامرعلی نے ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کی عدالت میں دائر ایک درخواست پر اپنے حکم نامے میں لکھا کہ تمام غیر ملکی امداد کو معطل کرنے کا مقصد ان امدادی پروگرامز کی کارکردگی اور ترجیحات کے ساتھ مطابقت کا جائزہ لینے کا موقع فراہم کرنا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یو ایس ایڈ کو کیوں بند کرنا چاہتے ہیں؟

انہوں نے مزید کہا کہ ’کم از کم آج تک، مدعا علیہان نے اس بات کی کوئی وضاحت پیش نہیں کی ہے کہ کانگریس کی طرف سے استعمال کی جانے والی تمام غیر ملکی امداد کی مکمل معطلی، جس نے ملک بھر میں کاروباری اداروں، غیرمنافع بخش تنظیموں اوران کے ساتھ ہزاروں معاہدوں کو ہلا کررکھ دیا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے امدادی ایجنسیوں کو بھی وسیع پیمانے پرملازمتوں میں کٹوتی کے لیے تیار رہنے کا حکم دیا ہے، جس پر بہت سے اداروں نے پہلے ہی ملازمین کو فارغ کرنا شروع کردیا ہے جن کے پاس ملازمت کے مکمل تحفظ کا کوئی آپشن موجود نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیے: افغانستان: اربوں ڈالر امداد کے باوجود خواتین سمیت 4 کروڑ افراد سنگین صورتحال کا شکار، رپورٹ

ریپبلیکن پارٹی نے بیوروکریسی کو کم کرنے اور اپنے مزید وفاداروں کو تعینات کرنے کی جانب اپنے پہلے قدم کے طور پر سینکڑوں سرکاری ملازمین اور ایجنسیز کے اعلیٰ عہدیداروں کو برطرف یا پھر نظر انداز کر دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp