اقوام متحدہ اجلاس میں مظلوم کشمیریوں پر بھارتی ظلم و ستم عالمی سطح پر اجاگر

بدھ 19 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اقوام متحدہ کے  58 ویں اجلاس کے دوران مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم کو عالمی سطح پر اجاگر کیا گیا۔

متعدد بین الاقوامی رپورٹس اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم ستم کو عالمی سطح پر پردہ چاک کیا۔ اقوام متحدہ نے  مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بھارت کی کئی دہائیوں سے  مقبوضہ جموں و کشمیر میں ماورائے عدالت قتل اور ظلم و زیادتیوں پر اظہار تشویش کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کشمیر کے بغیر نامکمل، شہ رگ کٹنے سے کوئی زندہ نہیں رہ سکتا، کشمیر سیمینار

اجلاس میں کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین نے بھارت کے جمہوری دعووں اور کشمیری عوام پر جابرانہ قوانین کا پردہ چاک کرتے ہوئے کہا کہ میں انسانی حقوق کونسل کی توجہ بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے واقعے کی طرف دلانا چاہتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ شوکت احمد بجاڑ اور ریاض احمد بجاڑ کی  دردناک موت،  دہائیوں سے جاری تشدد اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی عکاسی ہے۔

 ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں  10 ہزار  سے زائد جبری گمشدگیاں اور تقریباً 8 ہزار  دورانِ حراست قتل کی رپوٹس درج ہوئیں۔

الطاف حسین وانی نے کہا کہ مارچ 2023 میں کپواڑہ میں جنگلاتی علاقےسے عبدالرشید کی

تشدد شدہ لاش ریاستی تشدد کی بدترین مثال ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی سیکیورٹی فورسز کو آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ کے تحت استثنیٰ حاصل ہے اور بھارت سیاسی اختلاف کو دبانے اور مقامی آبادی کو بے اختیار کرنے کے لیے نوآبادیاتی حربے استعمال کر رہا ہے۔

اجلاس میں جولیٹ کا کہنا تھا کہ سنہ2019  میں آرٹیکل 370 کی غیر قانونی منسوخی کے بعد کشمیری عوام ریاستی دہشت گردی کا شکار ہیں۔

جولیٹ نے کہا کہ بھارتی حکومت نے خطے میں خوف و ہراس پھیلانے کے لیے سخت قوانین اور انٹرنیٹ کی بندش کی ہوئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کے محافظوں اور صحافیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیے: شہید کشمیری رہنما مقبول بٹ کی کہانی ان کے فرزند جاوید مقبول بٹ کی زبانی

مشال ملک نے کہا کہ کشمیری خواتین کے لیے خوشی کا کوئی موقع نہیں اور سینکڑوں مائیں اپنے گمشدہ بیٹوں، بھائیوں اور شوہروں کی منتظر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ درندگی کی شکار 8 سالہ آصفہ کیس سمیت کئی مقدمات آج بھی بھارتی سپریم کورٹ میں التوا کا شکار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ناکافی شواہد کا بہانہ بنا کر انصاف کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی فوج اور پولیس خود کشمیری عوام پر ہونے والے مظالم میں ملوث ہیں۔

مشال ملک نے کہا کہ بھارتی حکومت کشمیری عوام کے بنیادی حقوق پامال کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری کی خاموشی دراصل بھارتی مظالم کی حوصلہ افزائی کے مترادف ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف عالمی سطح پر کارروائی کی جائے، طاہر اشرفی کا مطالبہ

انہوں نے زور دیا کہ جبر کے فوری خاتمے کے لیے اقوام متحدہ ٹھوس مؤقف اختیار کرے اور عوام کی امنگوں اور آوازوں کو ترجیح دے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp