امریکی سرمایہ دار اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر ایلون مسک نے امریکا میں سپریم کورٹ کے ججز کی ووٹنگ سے قبل مخصوص ججز کے خلاف آن لائن پیٹیشن پر دستخط کرنے والے شہریوں کے لیے 100 ڈالرز انعام کا اعلان کردیا ہے۔
ایلون مسک کی طرف سے صدر ٹرمپ کی الیکشن مہم میں حمایت کے لیے بنائی گئی تںطیم ’پبلک ایکشن کمیٹی‘ (پی اے سی) نے اعلان کیا ہے کہ اگر شہری ان ججز کے خلاف آن لائن پیٹیشن دائر کریں جو ’اپنے خیالات وضع کرنا چاہتے ہیں‘ تو ان شہریوں کو 100 ڈالرز دیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیے: امریکی وزیر خارجہ اور ایلون مسک کے درمیان شدید اختلافات، ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ
یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب آئندہ چند دنوں میں امریکی سپریم کورٹ کے ججز کی تعیناتی ہونے جارہی ہے جس میں مختلف ریاستیں اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گی۔
ایلون مسک کا یہ اقدام بظاہر ان ججز کا راستہ روکنے کے لیے ہے جنہوں نے اپنے فیصلوں میں امریکی صدر ٹرمپ کے صدارتی احکامات پر حکم امتناع جاری کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ڈونلڈ ٹرمپ کا ایلون مسک کو 23 لاکھ وفاقی ملازمین کو فارغ کرنے کا ہدف، کارروائی شروع
اس کے علاوہ واشنگٹن پوسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایلون مسک نے وفاقی ججز کے خلاف مواخذے کی کارروائی کے لیے کوشش کرنے والے ریپبلکن سینیٹرز کے لیے بھی فنڈنگ جاری کردی ہے۔
ایلون مسک کے ان اقدامات کو مخالفین کی طرف سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور ان پر ذاتی طاقت اور دولت استعمال کرکے عدلیہ اور جمہوریت کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا جارہا ہے۔
اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے صدارتی حکمناموں پر عدلیہ کی طرف سے عمل در آمد روکنے کے فیڈرل ججز کے فیصلوں پر شدید تنقید اور ججز کو مواخذے کا سامنا کروانے کی دھمکی دی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: امریکی وزیر خارجہ اور ایلون مسک کے درمیان شدید اختلافات، ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ
امریکا میں صدر ٹرمپ کے حلف اٹھانے کے بعد ان کے سیاسی مخالفین اور نقادوں کا کہنا ہے کہ ملک بدترین سیاسی اور آئینی بحران کی طرف جاسکتا ہے کیوں کہ صدر اور ان سے منسلک امریکی حکام عدالتی فیصلوں کی پیروی نہیں کررہے ہیں۔
یاد رہے کہ جنوری میں حلف اٹھانے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سینکڑوں صدارتی حکمناموں پر دستخط کیے تاہم ان میں سے کئی ایک کو امریکی عدالتوں میں چیلنج کیا گیا جس پر وائٹ ہاؤس سمیت ایلون مسک اور امریکی عدالتوں کے درمیان سرد مہری کی فضا پیدا ہوگئی ہے۔