وفاقی وزیر برائے ریلوے حنیف عباسی کا کہنا ہے کہ چونکہ ایم ایل ون پر پیشرفت نہیں ہو رہی اس لیے وہ پرائیویٹ سیکٹر کی مدد سے پاکستان کا ریلوے ٹریک بہتر کرنا چاہتے ہیں اور متحدہ عرب امارات بھی اس پر سرمایہ کاری میں دلچپسی رکھتا ہے۔
وی نیوز کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں حنیف عباسی نے کہا کہ بلوچستان میں ٹرینوں کی حفاظت کے نظام میں بہتری کے لیے ڈرونز اور سی سی ٹی وی کے استعمال کے حوالے سے سیکورٹی اداروں کے ساتھ مل کر جامع منصوبہ زیر غور ہے۔
حال ہی میں تعینات ہونے والے وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے انہیں ریلوے کی بہتری کا ٹاسک دیا ہے اور اس سلسلے میں وہ ٹرینوں کی بروقت آمد اور روانگی کو یقینی بنانے، ان کی سیکیورٹی، صفائی اور سہولیات کے میعار کو بہتر بنانے کے لیے کوششوں کا آغاز کر چکے ہیں۔
حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ وہ فریٹ ٹرین کو بہتر کرکے ریلوے کے مسافروں کو سبسڈی دینا چاہتے ہیں۔
’فریٹ ٹرین اور کارگو کو پرائیوٹائز کریں گے‘
حنیف عباسی نے کہا کہ فریٹ ٹرین اور کارگو ریلوے کا صرف 4 فیصد بوجھ اٹھاتی ہے لہٰذا اب ہم اس کو پرائیوٹائز کریں گے اور کارگو کی آن لائن بکنگ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے تاجروں اور صنعت کاروں سے مل کر ریلوے حکام کارگو کے لیے ریل کی سستی سروس فراہم کرنے کا جائزہ لے رہے ہیں اور اس وقت جو کنٹینر کراچی سے پشاور تک 7 لاکھ روپے میں پہنچتا ہے ریلوے اسے آدھی قیمت پر پہنچا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیرج فیکٹری میں اس وقت کارگو کے لیے نئی کوچز بن رہی ہیں، ویگنز ہمارے پاس نہیں تھیں لیکن اب 800 ویگنز اور 230 کوچز بن رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ریلوے نے مسافر ٹرینوں سے سنہ 2023 میں 39 ارب روپے کمائے پھر سنہ 2024 میں 47 ارب روپے حاصل ہوئے اور اس سال جون تک 55 ارب روپے کا ٹارگٹ دیا ہے۔
2 نئی ٹرینیں چلانے کا ارادہ
حنیف عباسی نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے انہیں ٹاسک دیا ہے کہ ایک سال میں 2 نئی ٹرینیں بنا کر چلانی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرانی ٹرینوں کے نام تبدیل نہیں کرنے بلکہ نئی ٹرینیں لائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ انٹرسٹی ٹرینیوں کو دوبارہ فعال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موسیٰ پاک جو ملتان تک جاتی ہے اس کو ڈی جی خان تک لے جائیں گے اور خوشحال خان خٹک ٹرین جو پشاور سے کوئٹہ جاتی تھی اس کو بھی دوبارہ فعال کریں گے۔
حنیف عباسی نے کہا کہ کہ وزیراعظم سمجھتے تھے کہ میں ریلوے کو بہتر کر سکتا ہوں اس وجہ سے مجھے یہ اسائنمنٹ دیا گیا ہے اور مجھے یقین ہے کہ میں ان کی امیدوں پر پورا اتروں گا۔
ریلوے ٹریک کی بہتری
حنیف عباسی نے کہا کہ چونکہ ایم ایل ون ٹو پر پیشرفت نہیں ہو رہی اس لیے ان کی خواہش ہے کہ پرائیویٹ پبلک پارٹنرشپ کے ساتھ ٹریک کو بہتر کر لیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جس طرح ایئرپورٹس دوسری ایئرلائنز بھی استعمال کرتی ہیں اسی طرح پرائیویٹ ٹرنینیں بھی ہمارا ٹریک استعمال کر سکیں گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سگنل سسٹم بھی بہتر کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ریلوے کی 16 مقامات پر بیش قیمت بہترین پراپرٹی موجود ہے جس کی مدد سے ریلوے میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے لیےریلوے اسٹیٹ ڈیولپمنٹ کمپنی 16 کے قریب پرائم پراپرٹیز کو ڈیولیپ کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ صرف کراچی میں ڈاکٹر ضیاالدین احمد روڈ پر ریلوے کی پراپرٹی کو لیز پر دے کر 150 ارب روپے کے قریب کمائے جاسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت میں تعطل کا شکار سی پیک وزیر اعظم شہباز شریف کے دورے کے بعد بحال ہوا تاہم ایم ایل ون وغیرہ ابھی تک پائپ لائن میں ہیں۔
حنیف عباسی نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ ایم ایل ون پرائیویٹ سیکٹر سے بنوائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات سے بھی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے ہیں تاکہ ایم ایل ون پر سرمایہ کاری کی جاسکے۔
ٹرینوں کی سیکیورٹی کے اقدامات
وزیر ریلوے حنیف عباسی نے بتایا کہ وہ چند دنوں میں کوئٹہ جا رہے ہیں جہاں وہ سیکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر ریلویز کے تحفظ کا جامع پلان بنائیں گے جس میں ڈرونز کے ساتھ ٹرینوں کو ٹیگ کرنا اور سی سی ٹی وی کیمروں کا استعمال بھی شامل ہو گا۔
سیفٹی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ آئی جی رائے طاہر ریلوے پولیس کو بہتر کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریلوے اسٹیشنز پر اسکینرز لگائیں گے اور سیفٹی کو بہتر کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ریلوے کیرج فیکٹری بہت عمدہ کام کر رہی ہے اور وہ ہمارا اثاثہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں ہم نے بنگلہ دیش اور سینی گال کو ٹرینیں ایکسپورٹ بھی کی ہیں۔
نواز شریف کیوں غائب ہیں؟
مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد نواز شریف کے منظر عام سے غائب ہونے اور قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں اس لیے نہیں آئے کہ ان کی طبعیت خراب تھی ورنہ وہ ہر سال کی طرح اس مرتبہ بھی سعودی عرب عمرے پر جاتے۔ انہوں نے بتایا کہ نواز شریف کے لیے پاکستان اب بھی اتنی ہی اہمیت رکھتا ہے جتنی پہلے رکھتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف صاحب نے پنجاب کے تمام ایم پی ایز سے ملاقات کی اور الیکشن سے قبل بھی تمام امیدواروں سے ملے اور ہر بورڈ کے اجلاس میں موجود رہے۔
کیا حکومت 5 سال پورے کرے گی؟
اس پر ان کا کہنا تھا کہ مستقبل کا اللہ کو علم ہے مگر اس حکومت نے معیشت کو بہتر کیا ہے۔ شرح سود 22 فیصد سے12 فیصد پر آگئی ہے، ترسیلات زر بڑھ چکی ہیں اور مہنگائی کم ہو چکی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ سارے حقائق دنیا کے تمام معاشی ادارے بھی مانتے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بین الاقوامی سرمایہ کاری بھی بہتر ہو رہی ہے اور اربوں ڈالر کے مزید معاہدے تکمیل کے قریب ہیں۔
’شیخ رشید مکافات عمل کا شکار ہیں‘
شیخ رشید کے حوالے سے حنیف عباسی نے کہا کہ وہ مکافات عمل کا شکار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سنا ہے آج کل شیخ رشید تندور پر روٹیاں لگاتے اور چائے بناتے ہیں، میں ان کے لیے نیک خواہشات رکھتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ خطرناک ایفی ڈرین کیس سے وزارت تک انہیں اللہ کی مدد حاصل رہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے راولپنڈی کی ترقی کا صلہ جیل کی شکل میں ملا مگر اس کے بعد میں رکا نہیں اور گزشتہ پی ڈی ایم حکومت میں بھارہ کہو پل سے پارک روڈ اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کی سربراہی کی۔