پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما زاہد خان نے کہا ہے کہ سابق صدر مملکت عارف علوی نے 100 دہشتگردوں کی سزا معاف کرکے انہیں آزاد کرایا، بعد میں یہی دہشتگرد زمان پارک میں نظر آنے لگے، خیبرپختونخوا میں دہشتگردوں کی واپسی پی ٹی آئی کے دور میں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں اے این پی کے سابق رہنما زاہد خان مسلم لیگ ن کے ایڈیشنل انفارمیشن سیکرٹری مقرر
وی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے زاہد خان نے عوامی نیشنل پارٹی کو چھوڑنے کی وجوہات بتاتے ہوئے کہاکہ ان کا ولی خان اور اسفند یار خان کے ساتھ باہمی عزت و احترام کا رشتہ رہا۔ اے این پی کے موجودہ قائد ایمل ولی خان کے نظریات اور پالیسیوں کے ساتھ اتفاق کرنا ممکن نہ رہا، تبھی اے این پی کو چھوڑ کر مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کرلی۔
انہوں نے کہاکہ میرا نواز شریف کے ساتھ 1990 سے تعلق ہے، 2023 میں لندن میں نواز شریف سے ملاقات ہوئی تھی، پھر انجینیئر امیر مقام کے ساتھ میٹنگ ہوئی، جس کے بعد ایک مرتبہ پھر فروری 2024 میں نواز شریف سے ملاقات ہوئی، اور یوں یہ شمولیت ممکن ہوئی۔
خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کے ہاتھوں عوامی نیشنل پارٹی اور مسلم لیگ ن کی واضح شکست کی وجوہات بتاتے ہوئے زاہد خان نے کہاکہ دراصل فارم 47 کی اصل خالق تو تحریک انصاف ہی ہے، 2024 کے الیکشن کو میں پختونخوا میں فارم 47 کے تحت پی ٹی آئی کو جتوایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں پرویز خٹک وفاقی کابینہ میں شامل، کیا سابق وزیراعلیٰ و وزیر وفاع کا مشیر بننا تنزلی ہے؟
حالیہ دہشت گردی پر بات کرتے ہوئے زاہد خان نے کہاکہ ہم نے عمران خان کی حکومت میں ہزاروں دہشتگردوں کو واپس لانے کی مخالفت کی تھی، سابق صدر عارف علوی نے ایک دستخط کر کے 100 دہشت گردوں کو معافی دلائی اور وہ دہشتگرد زمان پارک میں رہنے لگے، اب وہی نتائج قوم بھگت رہی ہے۔