امریکی حکومت ایک مجوزہ قانون پر دوبارہ ایک عوامی تبصرے کی دعوت دے رہی ہے جس میں مونارک تتلی کو خطرے سے دوچار نسلوں کے ایکٹ (انڈینجرڈ اسپیشیز ایکٹ) کے تحت درج کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: تتلیوں کا شوقین معمر شخص جس کے کلیکشن پر جوان بھی رشک کریں
فش اینڈ وائلڈ لائف سروس نے منگل کے روز اعلان کیا ہے کہ وہ 60 دن کے لیے عوامی تبصرے دوبارہ کھولے گی تاکہ اس بات کا تعین کیا جا سکے کہ نارنجی اور کالی تتلی کو محض خطرہ ہے یا یہ معدومی کے دہانے پر ہیں۔
سروس کا کہنا ہے کہ ہر کوئی مونارک تتلی کو بچانے میں اپنا کردار ادا کر سکتا ہے۔ اس کا مزید کہنا ہے کہ معاشرے کے تمام شعبوں کو تتلی کی رینج میں تحفظ کی کوششوں کی ایک وسیع رینج میں حصہ لینے کا موقع دستیاب ہوگا۔
فش اینڈ وائلڈ لائف سروس کے مطابق ای ایس اے کی فہرستوں کا تعین کرنے میں عوامی تبصرہ ایک بڑا کردار ادا کرتا ہے. ایجنسی نے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانا چاہتا ہے کہ ہر ایک کو انواع کے تحفظ کی حیثیت سے متعلق معلومات کا اشتراک کرنے کا موقع ملے جس میں متعلقہ 4 (ڈی) اصول اور مجوزہ اہم رہائش گاہ کی حیثیت بھی شامل ہے۔
مزید پڑھییے: ‘تتلی کو زندہ رہنے دو’، یہ زندگی کی ضمانت ہے: سوات کے طلبا کی تحقیق
سیکشن 4 (ڈی) تتلی کو انواع کے مخصوص تحفظ کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ ٹرمپ کے گزشتہ دور حکومت کے دوران تقریباً 61 انواع کو مونارک تتلی پر زیادہ ترجیح دی گئی تھی۔
بدھ سے شروع ہونے والی تبصرے کی مدت 19 مئی تک بڑھائی جائے گی۔ مونارک تتلیاں میکسیکو اور ساحلی کیلیفورنیا میں اپنے بڑے غول اور طویل فاصلے کی نقل مکانی کے لیے مشہور ہیں۔
فش اینڈ وائلڈ لائف سروس کے مطابق گزشتہ 2 دہائیوں کے دوران شمالی امریکا میں مونارک تتلیوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔
مزید پڑھیں: سائنسدانوں نے 27 کے قریب جنگلی اور آبی حیات کی نئی اقسام دریافت کر لیں
ایجنسی کا کہنا ہے کہ ہم یہ کام اکیلے نہیں کر سکتے، ہم ان زمینوں پر مونارک کی رہائش کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں جن کا ہم انتظام کرتے ہیں اور قبائل، ریاستی اور وفاقی ایجنسیوں اور تحفظ گروپوں سمیت اس نسل کے تحفظ سے متعلق تمام شراکت داروں کے ساتھ غور و فکر کر رہے ہیں۔