گزشتہ روز پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے سینیئر رہنما سینیٹر تاج حیدر انتقال کرگئے تھے،وہ کراچی کے مقامی اسپتال میں زیرعلاج تھے جہاں مختصر علالت کے بعد ان کا انتقال ہوگیا،ان کی نماز جنازہ آج (9 اپریل) بعد نماز ظہرین مسجد و امام بارگاہ یثرب فیز 4 ڈیفنس سوسائٹی میں ادا کی جائے گی۔
تاج حیدر کون تھے؟
تاج حیدر8 مارچ 1942 کو بھارت کے علاقے کوٹہ، راجستھان کے علمی گھرانے میں پیدا ہوئے،تاج حیدر کے والد پروفیسر کرار حسین اس وقت میرٹھ کالج میں انگریزی ادب کے استاد تھے، 1948 میں پروفیسر کرار حسین ہجرت کر کے پاکستان آئے، تاج حیدر نے ابتدائی تعلیم گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول، رنچھوڑ لائنز کراچی سے حاصل کی۔
انہوں نے انٹرمیڈیٹ خیر پور کالج سندھ سے کیا، کراچی یونیورسٹی سے 1962 میں بی ایس سی آنرز کیا، اور کراچی یونیورسٹی ہی سے ریاضی کے مضمون میں ایم ایس سی کی ڈگری حاصل کی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما سینیٹر تاج حیدر انتقال کرگئے
تاج حیدر نے فنونِ لطیفہ کے میدان میں قدم رکھا اور ٹیلی وژن کے لیے بھی لکھا انہوں نے مختلف اخبارات کے لیے کالم لکھے۔
تاج حیدر نے 1967 کے سوشلسٹ کنونشن میں شرکت کی، 1967 میں باقاعدہ طور پر پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی، ان کا شمار اس دور کے پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی اراکین میں ہوتا تھا۔
1999 سے 2000 تک انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے ابتدائی صنعتی منصوبوں میں حصہ لیا اور ہیوی مکینیکل کمپلیکس کے قیام، حب ڈیم اور دیگر کئی سماجی پروگرامز کا اجرا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: 300 یونٹ مفت بجلی فراہم کرنا کیسے ممکن ہے؟ سینیٹر تاج حیدر نے فارمولا بتادیا
تاج حیدر کو 2012 میں ستارہِ امتیاز برائے سائنسی خدمات دیا گیا، 2006 میں 13واں پی ٹی وی ایوارڈ برائے مصنف بہترین ڈراماسیریل بھی دیا گیا، ان کے لکھے ہوئے مشہور ڈراموں میں آبلہ پا، چارہ گر، جنہیں راستے میں خبر ہوئی اور لبِ دریا شامل ہیں۔
تاج حیدر سینڈی انٹیگریٹڈ منرل ڈویلپمنٹ پروجیکٹ ، ہیوی مکینیکل کمپلیکس کے ساتھ ساتھ 1970 میں ایٹمی پراجیکٹ میں بطور معاون خدمات سرانجام دیں، پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری، چیئرمین سینیٹ کمیٹی برائے پاک چین اقتصادی راہداری رہے، انہوں نے 1995 اور 2014 اور 2021 میں سینیٹ کی رکنیت پائی۔
2013 میں سندھ حکومت کے میڈیا کوآرڈینیٹر منتخب ہوئے، سینٹ کی قائمہ کمیٹیوں برائے صنعت و پیداوار، برائے پانی وبجلی، برائے تعلیم و ٹیکنالوجی کی رکن بھی رہے، وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر رہے ، 2016میں سینیٹ میں پی پی کے پارلیمانی لیڈر مقرر ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: نگراں حکومت کو ترقیاتی فنڈز منجمد کرنے کا اختیار نہیں، پیپلز پارٹی کا خط
تاج حیدر 2023 سے 2025 تک پاکستان پیلز پارٹی کے جنرل سیکریٹری بھی رہے۔