سابق امریکی صدر باراک اوباما کی اہلیہ مچل اوباما نے طلاق کی افواہوں پر بالآخر خاموشی توڑ دی ہے۔
ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ اب ان کے پاس اپنی مرضی کا کلینڈر بنانے کا اختیار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ طویل عرصے کی مصروفیات کے بعد اس سال بالآخر انہیں وقت ملا کہ وہ کچھ کرسکے جو ان کے لیے بہتر ہے، میں وہ نہیں کررہا جو لوگ مجھے کرتا دیکھنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: باراک اوباما کی اداکارہ جینیفر اینسٹن سے قربتیں، کیا مشعل اوباما کو طلاق دے دی؟
واضح رہے کہ اس سال کے آغاز سے ہی سابق امریکی خاتون اول کو اہم سرکاری تقریبات میں نہیں دیکھا گیا جس کے بعد ان کی اپنے شوہر براک اوباما سے علیحدگی کی افواہیں بھی گرم ہوئیں۔
مچل اوباما ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری اور سابق امریکی صدر جیمی کارٹر کی وفات پر سرکاری تقریبات میں شریک نہ ہوئیں۔
انہوں نے اپنی گفتگو میں کچھ ذمہ داریوں سے پیچھے ہٹنے کے اپنے فیصلے پر افسوس کا اظہار بھی کیا جس کی وجہ سے شوہر سے علیحدگی کی خبروں کو ہوا ملی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اب بھی تقریریں کرنے، باہر نکلنے، اور پراجیکٹس پر کام کرنے کے لیے وقت نکالتی ہوں، لڑکیوں کی تعلیم اب بھی میرے دل کے قریب ہے، ہماری لائبریری ایک سال کے عرصے میں کھل رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: بارک اوباما کی کملا ہیرس سے گفتگو ریکارڈ، سابق صدر نے کیا پیغام دیا؟
تاہم انہوں نے کہا کہ لوگ اس سال یہ سمجھ نہیں پائے کہ میں کچھ فیصلے اپنے لیے لے رہی ہوں اس لیے انہوں نے یقین کرلیا کہ میں اور میرا شوہر الگ ہورہے ہیں۔
واضح رہے کہ باراک اوباما اور مچل اوباما کی شادی کو 32 سال ہوچکے ہیں۔ اس سے قبل مچل اوباما نے اپنی خودنوشت سوانح عمری ’بی کمنگ‘ میں وائٹ ہاوس میں اپنے قیام اور بطور خاتون اول اپنی ذمہ داریوں پر بھی تبصرہ کیا تھا۔