بنگلادیشی عدالت نے کرپشن کے الزامات پر سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی بھانجی اور سابق برطانوی وزیر ٹیولپ صدیق کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حسینہ واجد کی بھانجی و برطانیہ کی فنانشل سروسز کی وزیر ٹیولپ صدیق نے استعفیٰ کیوں دیا؟
برطانوی میڈیا کے مطابق سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی بھانجی اور سابق برطانوی وزیر برائے اقتصادی امور ٹیولپ صدیق پرکرپشن کے الزامات ہیں، ٹیولپ صدیق اب بھی برطانوی رکن پارلیمنٹ ہیں۔
ٹیولپ صدیق پر اپنی خالہ شیخ حسینہ واجد کے دور حکومت میں ڈھاکا کے ڈپلومیٹک ایریا میں پلاٹ لینے کا الزام ہے، نیز شیخ حسینہ واجد پر جوہری معاہدے میں 4 ارب پاؤنڈ کے گھپلے کے کیس میں بھی ٹیولپ صدیق کو نامزد کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل نے شیخ حسینہ واجد سمیت 10 افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
دوسری جانب ٹیولپ صدیق نے اپنے اوپر لگے تمام الزامات سے انکار کیا ہے۔ ان کا مؤقف ہے کہ یہ الزامات سیاسی بنیادوں پر لگائے گئے ہیں، انہوں نے نہ تو بنگلا دیش میں کبھی کوئی زمین حاصل کی ہے اور نہ ہی زمین کی الاٹمنٹ میں کبھی کسی کو فائدہ پہنچایا۔