9 مئی: سپریم کورٹ نے ملزمان کی ضمانت منسوخی کی اپیلیں نمٹادیں، 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت

پیر 14 اپریل 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت کی جانب سے 9 مئی کے ملزمان کی ضمانت منسوخی کی اپیلیں 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت کے ساتھ نمٹا دیں۔

خدیجہ شاہ کے وکیل سمیر کھوسہ نے عدالت کو بتایا کہ ایک کیس میں عدالت نے ایسا ہی حکم دیا، خدیجہ شاہ پر مزید 3 مقدمات بھی درج ہیں۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا کہنا تھاکہ خدیجہ شاہ سمیت تمام ملزمان کے قانونی حقوق کی فراہمی یقینی بنائیں گے، عدالتی حکم میں اس حوالے سے وضاحت بھی کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ 9 مئی پر پنجاب حکومت کی سپریم کورٹ میں جمع کردہ رپورٹ کیا کہتی ہے؟

خدیجہ شاہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ کئی گواہوں کے بیان ریکارڈ ہوچکے ہیں، ابھی تک فردجرم کی کاپی نہیں ملی، ٹرائل کورٹس کی آزادی کو بھی یقینی بنایا جائے،  اے ٹی سی سرگودھا کے جج نے اس حوالے سے ہائیکورٹ کو خط بھی لکھا تھا۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی عدالت کی آزادی والا مسئلہ حل ہوچکا، وہ فیصلہ پڑھ لیں، ملزمان کو فردجرم سمیت تمام دستاویزات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔

طیبہ راجہ کی ضمانت منسوخی کا کیس

سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما طیبہ راجہ کی ضمانت منسوخی کیس کی سماعت کے بعد ان کا ٹرائل بھی 4 ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔

چیف جسٹس کے استفسار پر طیبہ راجہ نے بتایا کہ 9 مئی کا صرف جناح ہاؤس پر حملے کا کیس ہے، عدالت نے 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے پنجاب حکومت کی اپیل نمٹا دی۔

رہنما پی ٹی آئی عمر سرفراز چیمہ کو نوٹس

 9 مئی مقدمات میں گرفتار رہنما پی ٹی آئی عمر سرفراز چیمہ کے جسمانی ریمانڈ کی اپیل پر سپریم کورٹ نے کوٹ لکھپت جیل انتظامیہ کے توسط سے عمر سرفراز چیمہ کو نوٹس جاری کردیا۔

پروسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے عدالت کو بتایا کہ عمر سرفراز چیمہ سے اسلحہ برآمد کرنا ہے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے دریافت کیا کہ عمر سرفراز چیمہ ابھی کہاں ہیں؟ جس پر پروسیکیوٹر نے بتایا کہ وہ کوٹ لکھپت جیل میں ہیں۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی بولے؛ ملزم جیل میں ہیں تو تفتیش کر لیں کیا مسئلہ ہے، جس پر پروسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ اسلحہ برآمدگی کے لیے جسمانی ریمانڈ ضروری ہے جو ہائیکورٹ نے نہیں دیا۔

فواد چوہدری کی بھی پیشی

9 مئی مقدمات کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے سابق رہنما فواد چوہدری بھی سپریم کورٹ میں پیش ہوئے، چیف جسٹس سے مکالمہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے مقدمات سپریم کورٹ کی ہدایت کے باوجود مقرر نہیں ہوئے۔

جس پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ ان کا کیس کل لگ جائے گا، فواد چوہدری کا موقف تھاکہ ان کا کیس سماعت کے لیے مقرر نہیں ہورہا لیکن ان کیسز کے احکامات سے براہ راست متاثر ہو رہے ہیں۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ سے انسداد دہشتگردی عدالتوں کو خط بھیجا گیا ہے، سپریم کورٹ کا خط ملتے ہی اے ٹی سی فوجی عدالتوں میں بدل گئی ہیں، پروسیکیوٹر ذوالفقار نقوی بولے؛ ایسا کوئی خط میرے علم میں نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ نے 9 مئی مقدمات میں سزا یافتہ ملزمان کو رہا کردیا

جس پر فواد چوہدری کا موقف تھا کہ اے ٹی سی سرگودھا کے جج نے خط ملنے کی بات کی ہے، چیف جسٹس بولے؛ عدالتی حکم جاری ہی نہیں ہوا تو خط کیسے پہنچ سکتا ہے، اگر کوئی خط جاری کیا گیا ہے تو اسے واپس لیا جائے گا۔

عدالت نے 9 مئی کے تمام مقدمات جمعرات کو بھی مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp