فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے کہا ہے کہ جب سے اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر شدید بمباری کا آغاز ہوا ہے امریکی شہریت رکھنے والے اسرائیلی فوجی کی حفاظت پر مامور ٹیم سے ہمارا رابطہ منقطع ہوگیا۔
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے اپنے بیان میں کہاکہ ایسے لگ رہا ہے کہ قابض فوج خود اسے قتل کرنا چاہتی ہے تاکہ دُہری شہریت رکھنے والے قیدیوں کے دباؤ سے خود کو آزاد کرکے فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری رکھا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری، مزید 39 فلسطینی شہید کردیے
واضح رہے کہ ہفتے کے روز حماس کی جانب سے امریکی شہریت رکھنے والے اسرائیلی فوجی ایدان الیگزینڈر کی ویڈیو بھی جاری کی گئی تھی، جس میں وہ ٹرمپ سے مطالبہ کررہے تھے ان کی رہائی کے لیے کردار ادا کیا جائے۔
ویڈیو میں وہ کہہ رہا تھا کہ امریکی صدر اسرائیلی وزیراعظم کے جھوٹ پر یقین نہ کریں۔
ترجمان القسام بریگیڈز ابو عبیدہ کے بیان کے بعد حماس نے غزہ میں موجود اسرائیلی یرغمالیوں کے اہل خانہ کے لیے بھی ایک ویڈیو جاری کی، جس میں کہا گیا کہ اسرائیلی حکومت نے خود ہی یرغمالیوں کو ہلاک کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، اس لیے آپ اپنے پیاروں کی لاشیں وصول کرنے کے لیے تیار رہیں۔
یہ بھی پڑھیں غزہ میں فلسطینیوں کا انسانی ڈھال کے طور پر استعمال، اسرائیلی فوجی نے سنسنی خیز انکشافات کردیے
یہ بھی واضح رہے کہ امریکی شہریت رکھنے والے اسرائیلی فوجی ایدان الیگزینڈر کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ حماس کی قید میں آخری زندہ امریکی یرغمالی ہیں۔