پاکستان کے سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کو امریکی یونیورسٹی نے اعلیٰ خدمات پر ’بولچ پرائز فار رول آف لا‘ کا حقدار قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں ججز کے خط کا معاملہ: جسٹس ریٹائرڈ تصدق جیلانی انکوائری کمیشن کے سربراہ مقرر
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا کی ڈیوک یونیورسٹی کے بولچ جوڈیشل انسٹیٹیوٹ کی جانب سے سابق چیف جسٹس پاکستان تصدق حسین جیلانی کو 2025 کے ’بولچ پرائز فار دی رول آف لا‘ سے نوازنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
چیف جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی کو انسانی حقوق، مذہبی آزادی، صنفی مساوات، جمہوریت اور عدلیہ کی آزادی کے فروغ میں غیر معمولی خدمات پر اس ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا۔
سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کو اسی ماہ امریکا کی ڈیوک یونیورسٹی میں ہونے والی ایک تقریب کے دوران اس ایوارڈ سے نوازا جائےگا۔
واضح رہے کہ سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی 1994 سے 2014 تک پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ میں خدمات انجام دیتے رہے، جہاں انہوں نے خواتین اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور جمہوری اقدار کے فروغ کے لیے کئی اہم فیصلے سنائے۔
یہ بھی پڑھیں ججز کے خط معاملہ : جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی کی انکوائری کمیشن کی سربراہی سے معذرت
بولچ جوڈیشل انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر پروفیسر پال گِرم کا کہنا ہے کہ جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی ایسے جج ہیں جو جمہوریت، مساوات اور انسانی حقوق سے جُڑے ہوئے ہیں۔