’کوئی ایسا سوچے بھی مت‘، غیر قانونی باشندوں کی واپسی کی تاریخ تبدیل نہیں ہوگی، طلال چوہدری

جمعہ 18 اپریل 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے واضح کیا ہے کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی واپسی کے لیے مقرر کردہ مدت میں توسیع نہیں کی جائے گی اور کوئی اس حوالے سے سوچے بھی مت۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ یکم اپریل سے شروع ہونے والے افغان شہریوں کی واپسی کے دوسرے مرحلے کے تحت اب تک 84 ہزار 869 افغان شہریوں کو ان کے وطن واپس بھیجا جاچکا ہے جن میں سے 25 ہزار 320 افراد وہ تھے جن کے پاس افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز ہیں جبکہ باقی کے پاس نہ کوئی قانونی شناختی دستاویزات تھیں اور نہ ہی وہ کسی قسم کی رجسٹریشن میں شامل تھے۔

وزیر مملکت برائے داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے ایک نیا فیصلہ کیا ہے جس سے چاروں صوبوں کو مطلع کر دیا گیا ہے کہ آج سے اگر کوئی شخص کسی غیر قانونی اور غیر ملکی فرد کو کرائے پر جگہ، دکان یا مکان فراہم کرے گا تو وہ بھی قانوناً ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔ انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ صرف ان غیر ملکیوں کو رہائش یا ملازمت دی جاسکتی ہے جن کے پاس مکمل قانونی دستاویزات موجود ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ان افراد کو پاکستان کے تمام صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے واپس بھیجا گیا۔ ان لوگوں کو سب سے پہلے ٹرانزٹ پوائنٹس پر منتقل کیا گیا، جن کی سب سے بڑی تعداد پنجاب میں ہے، جہاں 38 ٹرانزٹ پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں۔ دیگر ٹرانزٹ پوائنٹس میں ایک اسلام آباد، دو خیبرپختونخوا، دو سندھ اور دو بلوچستان میں ہیں، جبکہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی مخصوص پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان میں افغان سفارتخانے کی جانب سے ایکس پر جاری ایک پوسٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین افغان مہاجرین کی باعزت واپسی پر بات چیت ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سچ کہا جائے تو اب فضا ہے کہ افغان مہاجرین اپنے وطن واپس لوٹ جائیں، افغان قونصل جنرل

افغان عبوری حکومت کے وزیر صنعت و تجارت نور الدین عزیزی کی قیادت میں ایک وفد نے وزیر مملکت برائے داخلہ امور طلال چوہدری اور سیکریٹری داخلہ محمد خرم آغا سے ملاقات میں دوطرفہ تجارت، راہداری، اور افغان مہاجرین کے بارے میں بات چیت کی گئی۔

افغان وزیر نورالدین عزیزی نے کہا کہ افغان حکومت مہاجرین کی باعزت واپسی چاہتی ہے، انہوں نے تجویز دی کہ دونوں ممالک پر مشتمعل ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں مہاجرین سے متعلق بین الاقوامی اداروں کی نمائندگی بھی شامل ہو۔

افغان وفد کو خوش آمدید کہتے ہوئے طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان دو ہمسایہ اور برادر مسلم ملک ہیں، غیر رجسٹر شدہ افغان مہاجرین کے بارے میں پاکستان کو لاحق تحفظات کا حل درکار ہے۔

مزید پڑھیں: افغان مہاجرین کے نام پر کھربوں ڈالرز کمائے گئے، بیدخلی بند کی جائے، پشتون قوم پرست جماعتیں

وزارت داخلہ کے اعلامیے کے مطابق طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ 2023 میں پاکستان نے ایک پالیسی کا اعلان کیا تھا جس کے تحت قانونی دستاویزات رکھنے والے غیرملکی پاکستان میں داخل ہو سکتے تھے۔

طلال چوہدری کے مطابق افغان مہاجرین کو اب بھی مہمان تصور کیا جاتا ہے اور کوشش ہے کہ مہمانوں کی طرح ان کو رخصت کیا جائے۔

رہنماؤں کی اس ملاقات میں دونوں ملکوں کے مابین اعلیٰ سطحی بات چیت کے دوران مہاجرین کے مسئلے پر تفصیل سے گفتگو کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp