لاہور ہائیکورٹ نے عمر قید کے مجرم کو ناکافی ثبوتوں کی بنیاد پر بری کر دیا۔ جسٹس محمد طارق ندیم نے سلمان رفیق کی بریت کا حکم سنایا۔
قتل کیس کے مجرم قیدی کی طرف سے فیصل اقبال باجوہ ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ ٹرائل کورٹ نے شہری فیصل کے قتل میں سلمان رفیق کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:لاہور ہائیکورٹ میں پولیس کے نجی ٹارچر سیل کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ
عمر قید کے مجرم کیخلاف تھانہ نواں کوٹ لاہور میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، پراسکیوشن کے گواہوں کی عدم موجودگی ٹرائل کے دوران ثابت ہوئی۔
وکیل فیصل باجوہ ایڈووکیٹ کے مطابق عدم موجودگی ثابت ہونے کے باوجود ٹرائل کورٹ نے سزا سنائی گئی۔
دوسری طرف پراسکیوشن کی طرف سے قیدی کی بریت کی مخالفت کی۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ریمارکس دیے کہ بظاہر وکیل دفاع کا مئوقف درست ہے کہ گواہ موقع پر موجود نہیں تھے۔ ٹرائل کورٹ نے طے شدہ قانونی اصولوں کیخلاف سزا سنائی۔
عدالت نے تفصیلی دلائل سننے کے بعد قیدی سلمان رفیق کو بری کر دیا۔