خیبرپختونخوا اسمبلی کے اسپیکر بابر سلیم سواتی کو کرپشن الزامات سے بری کرنے پر پی ٹی آئی کی احتساب کمیٹی میں اختلافات سامنے آگئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی کی 3 رکنی احتساب کمیٹی کے رکن مصدق عباسی اس بات سے متفق نہیں کہ بابر سلیم سواتی نے کرپشن نہیں کی۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی احتساب کمیٹی نے اسپیکر بابر سلیم سواتی کو کرپشن الزامات سے بری کردیا
مصدق عباسی نے اس بات پر بھی اعتراض اٹھایا ہے کہ جب میں اس بات سے متفق ہی نہیں کہ بابر سلیم سواتی نے کرپشن نہیں کی تو پھر قاضی انور ایڈووکیٹ کی جانب سے رپورٹ سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا کو کیسے بھیج دی گئی۔
قاضی انور ایڈووکیٹ نے بھی یہ بات تسلیم کی ہے کہ پی ٹی آئی احتساب کمیٹی کے رکن مصدق عباسی کو اتفاق نہیں ہے کہ اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کی جانب سے کرپشن نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہاکہ کمیٹی کے ایس او پیز کے مطابق رپورٹ صرف عمران خان کو بھیجی جانی تھی، لیکن چونکہ سیکریٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف سلمان اکرم راجا نے رپورٹ مانگی تھی اس لیے ان کو بھیج دی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کمیٹی کے دوسرے رکن شاہ فرمان بھی اس بات پر نالاں ہیں کہ قاضی انور ایڈووکیٹ نے رپورٹ سلمان اکرم راجا کو کیوں ارسال کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں علی امین گنڈاپور کو وزارت اعلیٰ سے ہٹانے کی خبریں، جنید اکبر کا بڑا دعویٰ سامنے آگیا
واضح رہے کہ اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی پر کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات عائد کیے گئے تھے، جس پر انہوں نے خود کو پی ٹی آئی کی احتساب کمیٹی کے سامنے پیش کیا تھا، اور اپنی بیگناہی ثابت کرنے کے لیے دلائل دیے۔