نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی جانب سے دورہ کابل میں اعلان کے فوری بعد فیڈرل کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے۔
فیڈرل کنٹرول روم آئی ایف آر پی ہیلپ لائن کے نام سے نیشنل کرائسس اینڈ انفارمیشن مینجمنٹ سیل (این سی آئی ایم سی) میں قائم کیا گیا ہے۔
یہ کنٹرول روم اور پیلپ لائن 24 گھنٹے فعال رہے گی۔
یہ بھی پڑھیے: وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی افغان وزیراعظم اور وزیر خارجہ سے ملاقات، سیکیورٹی اور تجارت پر گفتگو
اس کنٹرول روم اور ہیلپ لائن کے قیام کا مقصد افغان شہریوں کی مدد اور وطن واپسی کے دوران ہراساں کیے جانے کی شکایات کو دور کرنا ہے۔
کنٹرول روم و ہیلپ لائن کا اسٹاف واپس جانے والے افغانوں کو تنگ کیے جانے اور ہراساں کرنے کی شکایات پر کاروائی کرے گا۔
واپس جانے والے افغان ہراساں اور تنگ کیے جانے پر ہیلپ لائن کے درج ذیل نمبروں پر رابطہ کر سکتے ہیں؛
غیر ملکی ہیلپ لائن:
051-567-222-111
کنٹرول روم لینڈ لائن:
051-9211685
پاکستان میں مقیم افغان سٹیزن کارڈ کے حامل افغان باشندوں اور غیرقانونی تارکین وطن کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے، محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا کی جانب سے جاری سرکاری اعداد و شمار کے مطابق دوسرے مرحلے کے تحت گزشتہ روز 479 افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز اور 1008 غیر قانونی تارکین وطن کو طورخم بارڈر کے راستے افغانستان روانہ کیا گیا۔
دوسرے مرحلے میں یکم اپریل سے اب تک مجموعی طور پر 26083 افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والے افراد رضاکارانہ طور پر واپس گئے ہیں جبکہ 17892 غیر قانونی تارکین وطن کو واپس افغانستان بھیجا جا چکا ہے، اب تک دوسرے مرحلے میں مجموعی طور پر 43496 افراد افغانستان واپس گئے۔
یہ بھی پڑھیے: تمام صوبے آن بورڈ ہیں، افغان باشندوں کی وطن واپسی کی ڈیڈ لائن میں توسیع نہیں ہو رہی، طلال چوہدری
اعداد و شمار کے مطابق اسلام آباد سے 1982 ، پنجاب سے 16624، گلگت سے 2 جبکہ آزاد کشمیر سے 1019 افراد اور سندھ سے 44 افغان باشندوں کو طورخم کے راستے افغانستان واپس بھیجا گیا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ستمبر 2023 سے لے کر اب تک خیبر پختونخوا کے مختلف بارڈرز سے مجموعی طور پر 5 لاکھ 15 ہزار 892 افغان باشندوں کو وطن واپس بھیجا جا چکا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ حکومت اس عمل کو مزید شفاف، منظم اور انسانی ہمدردی کے اصولوں کے تحت جاری رکھنا چاہتی ہے تاکہ پاکستان میں موجود افغان مہاجرین اور غیر قانونی تارکین وطن کو باعزت طریقے سے ان کے ملک واپس بھیجا جاسکے۔