پہلگام حملہ: بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کیے جانے پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

جمعرات 24 اپریل 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

 پہلگام واقعے کے ضمن میں بھارتی اقدامات کے بعد قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج 24 اپریل کو ہوگا۔ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کے مطابق  کل قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:پہلگام حملہ : چند پہلو جنہیں سمجھنا ضروری ہے

وزیراعظم نے کل شام بھارتی اقدامات کے جواب میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج جمعرات کی صبح

بلایا ہے۔

پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد پیدا ہونے والی اندرونی اور بیرونی صورت حال پر غور کرنے کے لیے اس اجلاس میں سینیئر سول اور فوجی قیادت شرکت کرے گی۔

یہ اجلاس بھارت کے عجلت میں اٹھائے گئے، متاثر کن اور ناقابل عمل آبی اقدامات کے ردعمل کا جائزہ لے گا۔

اس حوالے سے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا کہنا  تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں بھارتی اقدامات کے خاطر خواہ جواب کا فیصلہ کیا جائے گا۔

خواجہ آصف کے مطابق بھارت نے جو ایشو اٹھائے ہیں وہ میٹنگ میں ڈسکس کریں گے، بھارت سندھ طاس معاہدے کو اس طرح معطل نہیں کرسکتا،  معاہدے میں صرف پاکستان اور بھارت شامل نہیں دیگر بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پہلگام حملہ بھارتی ایجنسیوں کی کارروائی ہے، سید صلاح الدین احمد

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدامات کا پاکستان کی طرف سے جامع جواب دیا جائےگا، جس طرح ابھینندن کے وقت جواب دیا تھا اس بار بھی100 فیصد جواب دینےکی پوزیشن میں ہیں۔ پاکستان ایئر فورس نے ابھینندن کے وقت جو جواب دیا تھا وہ تاریخ کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت  بہت عرصے سے سندھ طاس معاہدے سے نکلنا چاہ رہا ہے، بھارت میں جو  واقعہ ہوا  وہ قابل مذمت ہے، بھارت کا چہرہ کھل کر سامنے آرہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پہلگام حملہ: مودی سرکار کی مہم ناکام، بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب!

ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کے اجلاس میں اعلیٰ سول و عسکری قیادت شرکت کرے گی، اجلاس میں پہلگام فالس فلیگ کے بعد کی ملکی داخلی و خارجی صورتحال پر غور کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی عجلت میں اٹھائےگئے بھارتی نا قابل عمل آبی اقدامات کا جواب دینے کا بھی جائزہ لےگی۔

واضح رہے کہ پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارت نے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرتے ہوئے اٹاری واہگہ بارڈر بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیرصدارت کابینہ اجلاس کے بعد ترجمان وزارت خارجہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تمام پاکستانیوں کے بھارتی ویزے منسوخ کردیے ہیں اور تمام پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑے کا حکم دے دیا ہے۔

بھارت کے سیکریٹری خارجہ وکرم مسری پریس کانفرنس میں آبی معاہدے اور سرحد کی بندش کے حوالے سے اعلان کرتے ہوئے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان ہائی کمیشن کو 7 روز میں بھارت چھوڑنا ہوگا۔ ترجمان نے مزید کہا کہ بھارت نے پاکستان کے ایئرفورس و نیوی کے اتاشیوں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے دیا ہے جبکہ بھارتی دفاعی اتاشی کو بھی پاکستان سے واپس بلانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پہلگام حملہ: اسکرپٹ، ہدایت کاری، اداکاری کی غلطیاں

1960 وزارت خارجہ ترجمان کا کہنا تھا کہ سندھ آبی معاہدہ اس وقت تک معطل رہے گا جب تک کہ پاکستان قابل اعتبار اور اٹل طور پر سرحد پار دہشتگردی کی حمایت سے دستبردار نہیں ہو جاتا۔

ترجمان نے کہا کہ انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ اٹاری کو فوری طور پر بند کر دیا جائے گا اور جو لوگ درست توثیق کے ساتھ پار کر چکے ہیں وہ یکم مئی 2025 سے پہلے اس راستے سے واپس آ سکتے ہیں۔ ترجمان نے پاکستانیوں کو سارک کے تحت دیے جانے والے ویزے بھی بند کرنے کا بھی اعلان کردیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp