ایران کے شہر بندرعباس میں رجائی بندرگاہ پر ہونے والے خوفناک دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد بڑھ کر 36 ہوگئی ہے جبکہ ایک ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں، ایران نے اس افسوسناک واقعے پر 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران میں قتل کیے جانے والے پاکستانی مزدوروں کے ورثا کیا کہہ رہے ہیں؟
احمر ایران کے مطابق 20 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے اور وہ آئی سی یو میں داخل ہیں، دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 36 ہوگئی ہے، جبکہ مزید افراد کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ہے۔
اس افسوسناک واقعے پر ایران بھر میں سوگ کی فضا قائم ہے، ایران کے صدر مسعود پزیشکیان نے اسپتالوں میں زیر علاقج دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی اور متاثرین کے لیے ہر ممکن امداد کی یقین دہانی کرائی، ایرانی حکومت نے اس سانحے پر ملک بھر میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کے شہر بندر عباس میں پورٹ پر دھماکا، 4 افراد جاں بحق، 500 سے زیادہ زخمی
ایرانی میڈیا کے مطابق دھماکہ بندرگاہ کے سینا کنٹینر یارڈ میں خطرناک مواد کے ذخیرے کی وجہ سے ہوا تاہم واقعے کی حتمی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
یاد رہے کہ ایران میں دھماکے اور آتش زدگی کا واقعہ تہران کے جنوب میں 1000 کلومیٹر (620 میل) سے زیادہ فاصلے پر ایران کے صوبہ ہرمزگان کی اہم بندرگاہ پر پیش آیا۔ یہ دھماکہ اتنا بڑا تھا کہ رہائشیوں کو اس کی آواز اور احساس 50 کلومیٹر دور تک بھی ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران امریکا مذاکرات: فریقین کا جوہری معاہدے کے لیے فریم ورک تیار کرنے پر اتفاق
شہید رجائی ایران کی سب سے بڑی کمرشل ہندرگاہ ہے جو ملک کے جنوب میں آبنائے ہرمز کے قریب واقع ہے جسے تیل کی تجارت کے لیے ایک اہم گزرگاہ سمجھا جاتا ہے۔