پہلگام واقعہ: چینی وزیر خارجہ کا انسداد دہشتگردی کی کوششوں میں پاکستان کی حمایت کا اعلان

پیر 28 اپریل 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کی پہلگام واقعے کے تناظر میں چینی ہم منصب سے ٹیلی فونک گفتگو ہوئی جس میں چینی وزیرخارجہ نے انسدادِ دہشتگردی کی کوششوں میں پاکستان کی حمایت کا اعلان کردیا۔

دوران گفتگو اسحاق ڈار نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے میں حالیہ دہشتگردی کے حملوں کے نتیجے میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے بارے میں معلومات فراہم کی۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان دہشتگردی کے خلاف اپنے عزم پر قائم ہے اور ایسی کارروائیوں کی مخالفت کرتا ہے جو صورتحال کو مزید بگاڑ سکتی ہیں۔

اس موقع پر چین کے وزیرخارجہ وانگ یی نے پاکستان کی انسداد دہشتگردی کی کوششوں کے لیے بیجنگ کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کا مقابلہ کرنا اقوام کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پہلگام حملہ: بھارتی الزامات اور اقدامات کے خلاف سینیٹ میں متفقہ قرارداد منظور

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی انسداد دہشتگردی کی کوششوں کی حمایت علاقائی امن اور استحکام کے لیے چین کے وسیع عزم کا حصہ ہے۔

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی توجہ حالیہ صورتحال سے ذمہ داری سے نمٹنے پر مرکوز ہے اور اس عمل کے دوران چین اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ رابطہ برقرار رکھے گا۔

وانگ یی نے پاکستان کے ‘معقول سیکورٹی خدشات’ کے بارے میں چین کی حمایت کا اظہار کیا اور خودمختاری اور سلامتی کے مفادات کے تحفظ کے لیے اسلام آباد کی حمایت کا وعدہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعات کسی بھی طرف کے بنیادی مفادات کے لیے فائدہ مند نہیں ہیں اور یہ علاقائی امن اور استحکام کے لیے خطرہ بھی بن سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی آذربائیجانی ہم منصب سے ٹیلی فونک گفتگو، بھارتی پروپیگنڈے سے آگاہ کردیا

وانگ نے پاکستان اور بھارت سے پر زور دیا کہ وہ ضبط کا مظاہرہ کریں، بات چیت کا آغاز کریں اور مل کر کشیدگی کو کم کرنے اور خطے میں استحکام کو فروغ دینے کے لیے کام کریں۔

چینی وزیرخارجہ کا یہ اہم بیان مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے وقت سامنے آیا ہے جس میں 27 سیاح جان سے گئے تھے۔

اس واقعے کے بعد بھارتی میڈیا نے بغیر شواہد کے پاکستان پر حملے میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا جسے پاکستان نے مسترد کرتے ہوئے شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا اور ان میں شرکت کی پیشکش کی۔ دوسری طرف بھارتی حکومت نے واقعے کے فوراً بعد پاکستان سے دریاؤں کی تقسیم کے سندھ طاس معاہدے کی ایک طرفہ معطلی کا اعلان کیا جس کے جواب میں پاکستان نے اپنی فضائی حدود بھارتی طیاروں کے لیے بند کرنے سمیت کئی اقدامات اٹھائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp