سابق وزیراعظم پاکستان و بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ 2019 کے پلوامہ واقعہ کے بعد ایک بار پھر مودی سرکار پہلگام واقعہ کا الزام پاکستان پر عائد کررہی ہے۔ پاکستانی قوم مودی کی جارحیت کے سامنے متحد ہے۔
اڈیالہ جیل میں وکلا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ امن ہماری خواہش ہے لیکن اسے ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، پاکستان کے پاس کسی بھی بھارتی مہم جوئی کا بھرپور جواب دینے کی تمام صلاحیتیں موجود ہیں، جیسا کہ 2019 میں ہم نے بھرپور جواب دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں بھارت پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی میں ملوث، فوجی ترجمان نے ثبوت پیش کردیے
انہوں نے کہاکہ میں نے ہمیشہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کی اہمیت پر زور دیا ہے جس کی ضمانت اقوام متحدہ کی قراردادوں میں دی گئی ہے۔
عمران خان نے کہاکہ میں اس حقیقت کو بھی اجاگر کرتا رہا ہوں کہ آر ایس ایس کے نظریے کی قیادت میں ہندوستان نہ صرف خطے بلکہ دنیا کے لیے بھی سنگین خطرہ ہے۔ آرٹیکل 370 کی غیر قانونی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک نے زور پکڑا ہے۔
انہوں نے کہاکہ نریندر مودی کی جارحیت نے پاکستانی قوم کو متحد کردیا، ہم ایک پاکستانی قوم کے طور پر مضبوطی سے کھڑے ہیں اور جنگ کو ہوا دینے کے مودی کے عزائم کی مذمت کرتے ہیں۔
عمران خان نے کہاکہ یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ بیرونی دشمن کے خلاف جنگ جیتنے کے لیے سب سے پہلے قوم کو متحد ہونا ہوگا۔ اب وقت آگیا ہے کہ ان تمام کارروائیوں کو روکا جائے جن سے قوم تقسیم ہورہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں بھارتی مہم جوئی کی صورت میں اپنی سالمیت کا دفاع کریں گے، وزیراعظم نے اقوام متحدہ کو آگاہ کردیا
انہوں نے کہاکہ نواز شریف اور آصف زرداری جیسی خود ساختہ شخصیات سے کسی مضبوط مؤقف کی توقع نہیں رکھنی چاہیے، وہ بھارت کے خلاف کبھی نہیں بولیں گے کیونکہ ان کی غیر قانونی دولت اور کاروباری مفادات بیرون ملک ہیں۔ وہ بیرونی سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھاتے ہیں اور ان مالی مفادات کے تحفظ کے لیے وہ پاکستان پر غیر ملکی جارحیت اور بے بنیاد الزامات کے سامنے خاموش رہتے ہیں۔ ان کا خوف بہت سادہ ہے کہ اگر وہ سچ بولنے کی ہمت کریں تو بھارتی لابی ان کے آف شور اثاثے منجمد کر سکتی ہیں۔