وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز کے واٹس ایپ گروپ میں ایک آڈیو پیغام کے ذریعے مجوزہ معدنیات قانون سے متعلق جاری بحث پر وضاحت دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بل کی کاپیاں تمام ارکان کو فراہم کردی گئی ہیں، لہٰذا کسی بھی قسم کے مفروضے پھیلانے سے گریز کیا جائے۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ جس کو بل کی سمجھ ہے وہ خود پڑھ لے، اور جسے سمجھ نہیں آتی وہ کسی وکیل سے مشورہ کر لے۔ وزیراعلیٰ نے سوشل میڈیا پر پھیلائے جانے والے مفروضوں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ بل میں واضح طور پر صوبے کے اختیارات کسی اور کو منتقل نہیں کیے جا رہے۔
صوبے کے اختیار کسی کو منتقل نہیں کررہے، تمام پارلیمنٹیرینز بل کو غور سے پڑھیں. بل کی کاپیاں تمام ارکان کو فراہم کردی گئی ہیں، لہٰذا کسی بھی قسم کے مفروضے پھیلانے سے گریز کیا جائے۔آپ لوگوں نے بل پڑھا ہی نہیں اور مفروضوں کی بنیاد پر بیانیہ بنا لیا ہے۔ علی امین گنڈا پور pic.twitter.com/78YrWlB4Rm
— WE News (@WENewsPk) May 2, 2025
علی امین گنڈاپور نے زور دیا کہ نہ وفاقی حکومت اور نہ ہی خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کو کوئی اختیار دیا جا رہا ہے۔ آپ لوگوں نے بل پڑھا ہی نہیں اور مفروضوں کی بنیاد پر بیانیہ بنا لیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ اس بل پر باقاعدہ مشاورت کی جائے گی اور تب ہی اسے منظور کیا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ قانون سازی کرنے والے اراکین کو چاہیے کہ وہ بل کو سمجھیں تاکہ مثبت اصلاحات کی جاسکیں۔
انہوں نے بتایا کہ اصلاحات کے بغیر بھی مائنز اینڈ منرلز کا ریونیو ساڑھے 3 ارب روپے تک بڑھا دیا گیا ہے اور توقع ہے کہ یہ رواں مالی سال کے اختتام تک دگنا ہو جائے گا۔ اگر بل میں ترمیم کی ضرورت ہوئی تو کی جائے گی، مگر براہِ کرم مفروضوں کی بنیاد پر اپنا مؤقف مت بنائیں۔