پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما و رکن قومی اسمبلی علی محمد خان نے کہا ہے کہ اگر یہ بات ثابت ہو جائے کہ عارف علوی نے بحیثیت صدر مملکت اپنے دور میں دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے منصوبے کی منظوری دی تھی، تو پی ٹی آئی ان کو شوکاز نوٹس جاری کرےگی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کے الزامات درست ثابت ہونے کی صورت میں پی ٹی آئی عارف علوی سے وضاحب طلب کرےگی۔
یہ بھی پڑھیں متنازع کینالز کے معاملے پر ہماری کامیابی نے سندھ کے سیاسی یتیموں کی امیدوں پر پانی پھیر دیا، بلاول بھٹو
انہوں نے کہاکہ اگر بلاول بھٹو کے پاس اس الزام کا کوئی ثبوت ہے تو وہ بھی پیش کریں، لیکن یہاں یہ سوال بھی پیدا ہوتا ہے کہ اگر یہ منصوبہ آصف زرداری کی موجودگی میں منظور ہوا ہے تو انہوں نے اسے روکنے کی کوشش کیوں نہیں کی؟
علی محمد خان نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے معاملے پر سندھ کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔
پاک بھارت کشیدگی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ جب ملک کے دفاع کی بات ہو تو ہم سب ایک ہیں، اگر حکومت اس معاملے پر اے پی سی بلاتی ہے تو عمران خان کو بھی اس میں شامل کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے ہمراہ 15 فروری کو چولستان کے اس بڑے منصوبے کا افتتاح کیا تھا جس کا مقصد جنوبی پنجاب کی زمینوں کو سیراب کرنا تھا، تاہم سندھ میں بڑے پیمانے پر احتجاج کے باعث اس منصوبے پر عملدرآمد روک دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے معاملے پر غلط فہمیاں دور کی جائیں گی، اسحاق ڈار
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے دعویٰ کیا ہے کہ دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے منصوبے کی منظوری نگراں دور حکومت میں ہوئی، جب عارف علوی صدر مملکت تھے۔