مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ مماتا بنیرجی نے بھارت کے شہر مرشدآباد میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ‘اداکار وزیراعظم’ کو چاہیے کہ وہ لوگوں کو تقسیم کرنے کے بجائے سرحدوں کا خیال رکھیں۔ ‘اداکار وزیراعظم’ کون ہے یہ بی جے پی سے پوچھیں۔
مودی سرکار کی طرف سے وقف بل لانے کے بعد مرشد آباد میں گزشتہ دنوں مسلمانوں کی طرف سے بل کیخلاف مظاہرے ہوئے تھے جہاں خطاب کرتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ نے کہا کہ بی جے پی ایک وائرس ہے جو ہمیشہ مذہبی فسادات کرواتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: بھارت: اپوزیشن جماعتوں کا ’وقف بل 2024‘ کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے چیلنج کرنے کا عہد
ان کا کہنا تھا کہ فرقہ وارانہ فسادات اور انتشار پیدا کرنے کی کوشش کرنے کے بجائے، سرحدوں کا خیال رکھیں۔ ایماندار، مخلص اور معقول بننے کی کوشش کریں۔ جب آپ کرسی پر ہوں تو لوگوں کو تقسیم نہیں کر سکتے۔
واضح رہے کہ بھارت میں مودی حکومت کی جانب سے پاس کیے جانے والے وقف بل کے بعد پورا ملک ہنگاموں کی لپیٹ میں آگیا ہے۔ اس نئے قانون کو بی جے پی حکومت کی طرف سے مسلمانوں کے حقوق سلب کرنے کی ایک اور سازش قرار دی جارہی ہے۔
متنازعہ بل کے خلاف مغربی بنگال میں شدید مظاہرے ہوئے۔ مغربی بنگال کے علاقے مرشد آباد میں وقف بل کے خلاف احتجاج خون کی ہولی میں تبدیل ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیے: بھارت: اپوزیشن جماعتوں کا ’وقف بل 2024‘ کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے چیلنج کرنے کا عہد
مظاہرین پر احتجاج کے دوران پولیس نے شدید لاٹھی جارج اور شیلنگ بھی کی۔ مظاہرین کی جانب سے سڑکیں بلاک اور نیشنل ہائی ویز بند کردیے گئے ہیں جبکہ انہوں نے بی جے پی حکومت کو پورا بھارت بند کرنے کی دھمکی بھی دے دی ہے۔
اپوزیشن جماعتوں، مسلم تنظیموں اور انسانی حقوق کے گروپوں کی جانب سے بھی ملک بھر میں احتجاج کی کال دی گئی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق کولکتہ، رانچی، احمد آباد، بہار اور منی پور سمیت متعدد شہروں میں بھی مظاہرے پھوٹ پڑے۔