اسرائیل کا فوجی آپریشن کی آڑ میں غزہ پر قبضہ کرنے کا نیا منصوبہ سامنے آگیا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بین یامین نیتن یاہو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اب غزہ میں جو فوجی آپریشن شروع ہونے جارہا ہے وہ پہلے سے زیادہ شدید ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں اسرائیل فلسطینی علاقوں سے قبضہ ختم کرے، اقوام متحدہ میں قرارداد منظور
انہوں نے کہاکہ اس آپریشن کے ذریعے ہم حماس کو ختم کردیں گے، اور اس دوران غزہ کی آبادی کو وہاں سے ہٹایا جائےگا تاکہ ان کی زندگیوں کا تحفظ ہو سکے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے کہاکہ اس بار اسرائیلی فوج غزہ میں آپریشن کرکے واپس نہیں جائےگی، اب سب کچھ پہلے سے مختلف ہوگا۔
اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ ان کی فوج کی جانب سے غزہ میں نیا فوجی آپریشن کب شروع ہوگا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی حکومت گزشتہ دنوں غزہ میں جاری فوجی آپریشن کو مزید وسیع کرنے کی منظوری دے چکی ہے۔ جس کے بعد اسرائیلی آرمی چیف نے ہزاروں ریزرو فوجیوں کو غزہ جنگ کے لیے بلا لیا ہے۔
دوسری جانب غزہ میں امداد کے داخلے پر 2 ماہ سے پابندی عائد ہے، جس کے باعث خوراک کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے، اور لوگ بلک رہے ہیں۔ فاقہ کشی کے باعث غزہ میں 3 لاکھ کے قریب بچے موت کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں اسرائیل فلسطین تنازع: غزہ میں امریکی فوجی کی ہلاکت اور ڈگلس میک گریگر کا اعتراف، آخر معاملہ کیا ہے؟
یہ بھی یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اسرائیلی فوج اور حماس کے درمیان جنگ جاری ہے، اسرائیلی فوج کی جانب سے کی گئی بمباری میں اب تک قریباً 60 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔