نوبل انعام یافتہ معروف سماجی کارکن ملالہ یوسف زئی نے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں فی الفور مستقل جنگ بندی کی جائے۔
سوشل میڈیا پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ اسرائیل نے غزہ میں امداد کے داخلے پر پابندی لگا رکھی ہے، جس کے باعث بچے بھوک کا شکار ہیں، اور مریض موت کے منہ میں جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں اسرائیل فلسطین تنازع: غزہ پٹی پر جھڑپوں میں اسرائیلی فوج کے 2 میجرز سمیت متعدد فوجی اہلکار ہلاک
انہوں نے کہاکہ میں فلسطینیوں کے روشن مستقبل کے لیے دعاگو ہوں، اور مطالبہ کرتی ہوں کہ فوری طور پر غزہ کے عوام کو امداد فراہم کرنے ساتھ ساتھ وہاں مستقل جنگ بندی کی جائے۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے غزہ میں امداد کے داخلے پر 2 ماہ سے پابندی عائد ہے، جس کے باعث خوراک کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے، اور لوگ بلک رہے ہیں۔ فاقہ کشی کے باعث غزہ میں 3 لاکھ کے قریب بچے موت کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل کا فوجی آپریشن کی آڑ میں غزہ پر قبضہ کرنے کا نیا منصوبہ سامنے آگیا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بین یامین نیتن یاہو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اب غزہ میں جو فوری آپریشن شروع ہونے جارہا ہے وہ پہلے سے زیادہ شدید ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ اس آپریشن کے ذریعے ہم حماس کو ختم کردیں گے، اور اس دوران غزہ کی آبادی کو وہاں سے ہٹایا جائےگا تاکہ ان کی زندگیوں کا تحفظ ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیں عالمی عدالت: پاکستان کی فلسطینیوں کے حق میں توانا آواز، اسرائیل کو کٹہرے میں لانے کی استدعا
یہ بھی یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اسرائیلی فوج اور حماس کے درمیان جنگ جاری ہے، اسرائیلی فوج کی جانب سے کی گئی بمباری میں اب تک قریباً 60 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔