بھارت کی جانب سے جاری حالیہ اشتعال انگیزی اور شہری علاقوں پر حملوں کے بعد خیبر پختونخوا حکومت نے تمام اضلاع میں ہنگامی تیاری کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
محکمہ داخلہ و قبائلی امور کی جانب سے جاری کردہ جامع ہدایات میں تمام انتظامی، امدادی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو صوبائی ہنگامی فریم ورک کے تحت فوری اقدامات کا پابند بنایا گیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے اقدامات:
تمام ڈپٹی کمشنر آفسز کو ہدایت دی گئی ہے کہ پولیس، صحت، ریسکیو 1122، سول ڈیفنس، تعلیم اور میڈیا فوکل پرسنز پر مشتمل “ڈسٹرکٹ ایمرجنسی کوآرڈینیشن کمیٹیز” (DECCs) فوری فعال کی جائیں۔ ہر تحصیل میں مخصوص پناہ گاہوں کی نشاندہی، راشن اور ادویات کا ذخیرہ، اور تمام سرکاری افسران کی چھٹیاں منسوخ کرنے کا حکم بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: پاک فضائیہ کا بھرپور جواب: 3 رافیل سمیت بھارت کے 5 جنگی طیارے اور ڈرون مار گرائے، آئی ایس پی آر
ریسکیو اور صحت کے شعبے میں ہنگامی پلان:
ریسکیو 1122 کو تمام ایمبولینسز، فائر بریگیڈز اور واٹر ریسکیو یونٹس کے ساتھ ہر ممکن تیاری کی ہدایت دی گئی ہے، جبکہ شعبہ صحت کو ہسپتالوں میں ٹراما کیئر، سرجیکل کٹس، خون کے ذخائر اور نفسیاتی مدد کے لیے ٹیمیں تیار رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
تعلیمی اداروں کی ممکنہ تبدیلی:
تمام غیر ضروری سرگرمیاں معطل کر دی گئی ہیں اور تعلیمی اداروں کو ہنگامی پناہ گاہوں یا فیلڈ اسپتالوں کے طور پر استعمال کے لیے تیار رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
سول ڈیفنس اور پولیس کا کردار:
سائرنز، بلیک آؤٹ پروٹوکولز، اور فضائی حملے کی مشقیں شروع کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ پولیس کو حساس تنصیبات، پٹرول پمپس اور پلوں کی سیکیورٹی سخت کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: بھارتی فضائیہ کے تباہ شدہ طیارے کی فوٹیج منظر عام پر آگئی
سپلائی چین اور کمیونٹی متحرک:
ڈپٹی کمشنرز کو خوراک اور ایندھن کی دستیابی کی نگرانی کی ذمہ داری دی گئی ہے، جبکہ ہلال احمر، سکاؤٹس، اور مقامی کمیٹیاں متحرک کی جا رہی ہیں۔
میڈیا اور معلوماتی رابطہ:
اطلاعات صرف نامزد فوکل پرسنز کے ذریعے جاری کی جائیں گی، افواہوں پر کڑی نظر رکھی جائے گی، اور عوام کو اعتماد میں رکھنے کے لیے پُرسکون لہجہ اپنانے کی ہدایت دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: پاک فضائیہ کے ہاتھوں بریگیڈ ہیڈکوارٹر سمیت 5 جنگی طیارے تباہ ہونے پر بھارت نے سفیدپرچم لہرا دیا
حکومتی تسلسل:
تمام ڈی سیز اور ڈی پی اوز کو محفوظ مقامات سے کمانڈ کا منصوبہ مرتب کرنے کا حکم دیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں حکومتی امور کی روانی برقرار رکھی جا سکے۔
محکمہ داخلہ نے واضح کیا ہے کہ یہ الرٹ صرف پیشگی تیاری کے لیے ہے، اور عوام سے پرسکون رہنے اور حکومتی اداروں سے تعاون کی اپیل کی گئی ہے۔ تمام متعلقہ محکمے روزانہ کی بنیاد پر تیاری کی رپورٹ صوبائی کنٹرول روم کو جمع کروائیں گے۔