سپریم کورٹ کی آئینی بینچ میں نے مخصوص نشستوں کے فیصلے کیخلاف جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 11 رکنی بینچ نے نظرثانی درخواستوں پر سماعت کی۔
دوران سماعت جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی کی رائے حکمنامے کا حصہ ہوگی، مرکزی بینچ 13 رکنی تھا مگر دو ججز نے نظرثانی درخواستیں خارج کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں کا کیس، نیا بینچ تشکیل دیدیا
جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ حکمنامہ جلد جاری کریں گے دستخط ہوگئے ہیں۔
اس موقع پر جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کیخلاف توہین عدالت کیس نیا بنچ سنے گا، توہین عدالت کی درخواست چھوٹے بینچ کے سامنے لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بڑے بینچ میں توہین عدالت کا کیس لگنے سے اپیل کا حق متاثر ہوگا۔ ججز کمیٹی نیا بنچ تشکیل دے گی جو توہین عدالت کیس سنے گا۔
دوران سماعت جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ توہین عدالت والوں کو نوٹس کیا تھا کیا وہ پیش ہوئے ہیں؟
جس پر وکیل سجیل سواتی نے جواب دیا کہ چیف الیکشن کمشنر اور دیگر ممبران کے وکیل عدالت میں پیش ہوں، جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے جواب دیا کہ وکیل کیسے پیش ہورہا ہے جن کیخلاف کیس ہے وہ خود پیش ہوں۔
یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ نے توہین عدالت کی درخواست ڈی لسٹ کر دی
اس حوالے سے سجیل سواتی کا مؤقف تھا کہ چیف الیکشن کمشنر و الیکشن کمیشن ارکان کو ذاتی حاضری کا نوٹس نہیں ہے، توہین عدالت کا شوکاز نوٹس ہو تو پھر خود پیش ہونا پڑتا ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے اس پر ریمارکس دیے کہ ہمیں آپ نہ سمجھائیں ہم توہین عدالت کا نوٹس بھی کر دیں گے۔
کیس کی سماعت کے دوران وکیل سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ توہین عدالت پر الیکشن کمیشن ارکان و چیف الیکشن کمشنر کیخلاف کاروائی ہونی چاہیے۔
حامد خان کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی، ان کا مؤقف تھا کہ موجودہ صورتحال میں ملک بھر میں فلائٹس بند ہیں، جس کی وجہ سے فیصل صدیقی نہیں پہنچ سکے۔
حامد خان کا مؤقف تھا کہ ایمرجنسی کی صورتحال ہے، اطلاعات کے مطابق موٹر ویز بھی بند کی جارہی ہیں، لہٰذا 2 یا 3 ہفتوں کے لیے کیس ملتوی کیا جائے۔
جس پر جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ 2 یا 3 ہفتوں کے لیے کیس ملتوی نہیں کریں گے۔
اس موقع پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آئندہ ہفتے کے لیے ملتوی کرتے ہیں حالات ایسے ہی رہے تو پھر دیکھیں گے۔ جس کے بعد کیس کی سماعت 13 مئی تک ملتوی کر دی گئی۔