پاک بھارت کشیدگی: کیا اے ٹی ایم اور آن لائن بینکنگ سروس واقعی متاثر ہیں؟

جمعہ 9 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی حمایت سے ایک فیصلہ کن اقدام میں نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم (سی ای آر ٹی) نے ملک بھر میں اے ٹی ایمز کے مبینہ طور پر بند ہونے اور آن لائن بینکنگ سروسز میں رکاوٹوں کے حوالے سے سوشل میڈیا پر وسیع پیمانے پر گردش کرنے والی افواہوں سے نمٹنے کے لیے ایک ایڈوائزری شیئر کی ہے۔

حکام نے تصدیق کی ہے کہ یہ دعوے مکمل طور پر بے بنیاد ہیں اور تمام بینکنگ انفرا اسٹرکچر بشمول اے ٹی ایم اور ڈیجیٹل پلیٹ فارم آسانی سے اور بغیر کسی رکاوٹ کے کام کر رہے ہیں، ایڈوائزری میں عوام کو یقین دلایا گیا کہ پاکستان کا ڈیجیٹل مالیاتی نظام مضبوط اور محفوظ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کی 79 فیصد آبادی بینک اکاؤنٹ یا موبائل منی تک رسائی سے محروم ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک

ایک سرکاری پبلک ایڈوائزری میں، نیشنل سی ای آر ٹی کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر شیئر کیے جانیوالے خطرناک پیغامات بے بنیاد ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ انہیں جان بوجھ کر خوف و ہراس پھیلانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

’بینکوں اور مختلف مالیاتی اداروں کے اندر سائبرسیکیوریٹی ڈویژنز تندہی سے اپنے سسٹمز کی نگرانی کر رہے ہیں اور انہیں کسی قابل اعتبار سائبر خطرے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے جو اے ٹی ایمز کی فعالیت یا آن لائن بینکنگ آپریشنز کو متاثر کر سکتا ہے۔‘

مزید پڑھیں:سائبر سیکیورٹی آڈٹ معمول کا کام ہے، پی ٹی اے کی وضاحت

سی ای آر ٹی نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ غیر سرکاری چینلز کے ذریعے گردش کرنے والی کسی بھی غیر تصدیق شدہ معلومات کو نظر انداز کریں اور اس کے بجائے براہ راست اپنے متعلقہ بینکوں یا سرکاری سرکاری ذرائع سے درست معلومات حاصل کریں۔

اسٹیٹ بینک تمام مالیاتی خدمات کی سلامتی اور لچک کو مسلسل تقویت دینے کے لیے سی ای آر ٹی کے ساتھ قریبی تعاون برقرار رکھے ہوئے ہے۔

مزید پڑھیں:سرمایہ کار، سیلولر آپریٹرز اور بینکس جلد قسطوں پراسمارٹ فونز کے پیکجز کا اعلان کریں، ڈاکٹر عمر سیف

ایڈوائزری کے ذریعے شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اے ٹی ایم کے استعمال اور آن لائن لین دین کرتے وقت الرٹ رہیں اور حساس مالیاتی معلومات جیسے سیکیورٹی کوڈ، ون ٹائم پاس ورڈز اور اکاؤنٹ کے پاس ورڈز وغیرہ کسی سے بھی شیئر نہ کریں۔

عوام سے مزید تاکید کی جاتی ہے کہ وہ کسی بھی مشکوک ڈیوائس یا اٹیچمنٹ کے لیے اے ٹی ایم کا بغور معائنہ کریں، ای میل یا سوشل میڈیا کے ذریعے موصول ہونے والے غیر تصدیق شدہ لنکس پر کلک کرنے سے گریز کریں، اور ہمیشہ یہ یقینی بنائیں کہ وہ اپنے آن لائن بینکنگ سیشنز کو ختم کرنے کے بعد مکمل طور پر لاگ آؤٹ کریں۔

مزید پڑھیں:انٹرنیٹ فائروال منصوبہ پاکستان میں قابل عمل ہو پائے گا؟

قومی مالیاتی سائبر سیکیورٹی کو مزید بڑھانے کے لیے، سی ای آرٹی نے کسی بھی مشکوک سرگرمی یا ممکنہ دھوکہ دہی کے واقعات کی اطلاع دینے کے لیے واضح ہدایات بھی فراہم کی ہیں، شہریوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ فوری طور پر اپنے بینکوں سے رابطہ کریں اور باضابطہ طور پر اس نوعیت کے واقعات کی رپورٹنگ فارم یا ای میل کے ذریعے باضابطہ اطلاع دیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp