بھارت کی جانب سے بولاری ایئر بیس پر 4 میزائل فائر کیے گئے، جن میں سے 3 کو جنوبی ایئر اسپیس میں مکمل کنٹرول کے باعث انٹرسیپٹ کر لیا گیا، لیکن ایک میزائل ہینگر ایریا میں جا کر لگا۔
شہید اسکوارڈن لیڈر عثمان یوسف نے اپنی جان کی قربانی دی۔ الارم بجنے کے بعد، وہ اپنے اسٹاف کے ساتھ باہر موجود تھے اور ایک جہاز کو اندر لے جانے کے لیے کوشش کر رہے تھے۔ جب تک وہ اپنی ٹیم کو محفوظ کرنے کے لیے باہر موجود تھے، دشمن کے حملے سے جہاز کو بچا لیا۔
یہ واقعہ اس بات کا غماز ہے کہ پاکستانی افسران اور جوان اپنی زندگیوں کو قربان کرتے ہیں تاکہ ملک کی عزت محفوظ رہ سکے۔ عثمان یوسف نے اپنی قربانی سے نہ صرف ایک جہاز بلکہ پوری قوم کی عزت بچائی۔ اگر وہ وہاں نہ ہوتے تو بھارتی میڈیا دنیا کو یہ بتا رہا ہوتا کہ پاکستانی جہاز زمین پر تباہ ہو گیا۔
مزید پڑھیں: آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی، افواج پاکستان نے جو کہا کر دکھایا
یہ بات بھی یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ یہ صرف عثمان یوسف کی قربانی نہیں تھی۔ پچھلے سال کرنل حسن عسکری وزیرستان میں، ایک میجر اور کپتان بلوچستان میں اپنے جوانوں کو بچاتے ہوئے شہید ہو گئے۔
بھارتی حملے میں شہید ہونے والے پاکستانی ایئر فورس کے اسکواڈرن لیڈر. پوری قوم کا شہید کو سلام💔🥺🇵🇰
The PAF PAF vs IAF #IndiaPakistanWar2025 pic.twitter.com/y555pxgSu6
— Sehar Khan (@Sehar_Khan2) May 12, 2025
’آفیسر لڑائی میں آگے نہیں جاتے‘ کا وہ عام مفروضہ اب ختم ہو چکا ہے۔ پاکستانی افسران پیچھے رہنے کو اپنی توہین سمجھتے ہیں۔ ان کی قربانی اور بہادری اس بات کی گواہی ہے کہ پاکستان کے افسران ہمیشہ اپنی قوم کے لیے اپنی جانوں کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔
سکوارڈن لیڈر عثمان یوسف شہید کی نماز جنازہ ریس کورس راولپنڈی میں ادا کی گئی جس میں پاک فضائیہ کے افسران سمیت دیگر نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ نماز جنازہ کے بعد شہید کے جسد خاکی کو آبائی علاقے کے روانہ کردیا گیا۔