2023 کے آخر تک کورین کمپنیاں 50 فیصد پرزہ جات پاکستان میں بنائیں گی: سفیر جنوبی کوریا

بدھ 3 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں جنوبی کوریا کے سفیر سو سنگ پیو نے کہا کہ اس سال کے آخر تک گاڑیاں بنانے والی کورین کمپنیاں 50 فیصد پرزہ جات مقامی طور پر تیار کرنا شروع کردیں گی۔

وی نیوز کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اںہوں نے کہا کہ کچھ سال پہلے جب انہوں نے کراچی میں گاڑیاں بنانے والی کمپنی ‘کیا‘ کی فیکٹری کا دورہ کیا تو اس وقت 10 فیصد پرزہ جات مقامی طور پر تیار ہورہے تھے لیکن اس سال کے آخر تک 50 فیصد پرزہ جات مقامی سطح پر تیار ہونے شروع ہوجائیں گے۔ انہوں نے یہ بات اس سوال کے جواب میں کہی کہ کیا کورین کمپنیاں پاکستان میں ٹیکنالوجی کی منتقلی پر کام کر رہی ہیں۔

جنوبی کوریا کے سفیر نے کہا کہ پاکستان بہت بڑی مارکیٹ ہے۔ انہوں نے اس بات کا عندیہ بھی دیا کہ پاکستان میں گاڑیاں تیار کرکے دوسرے ممالک کو برآمد بھی کی جاسکتی ہیں۔

سو سنگ پیو نے بتایا کہ ان کی خواہش ہے کہ کورین میوزک بینڈ بی ٹی ایس پاکستان میں کنسرٹ کرے لیکن ان کی مصروفیات کو مد نظر رکھتے ہوئے کچھ کہا نہیں جا سکتا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے شمالی علاقہ جات سوئٹزرلینڈ کی طرح خوبصورت جبکہ پاکستان کا ثقافتی ورثہ مصر کی طرح قدیم اور تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے لیے بہت کام کرنے کی ضرورت ہے۔

کورین سفیر کھانے کے دلدادہ ہیں اور ان کو پاکستانی کھانے بہت پسند ہیں۔ حیران کن طور پر انہوں نے انکشاف کیا کہ انہیں لاہور، کراچی اور پشاور سے زیادہ ملتان میں کھانے کا ذائقہ بہت اچھا لگا اور انہوں نے ملتان شہر کی خوبصورتی کی بھی تعریف کی۔

انہوں نے کہا کہ انہیں مصالحے دار کھانے بہت پسند ہیں۔ جنوبی کوریا کے خاص کھانے کمچی کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ کھانے محفوظ شدہ سبزیوں سے بنائے جاتے ہیں اور پاکستان میں اس کھانے کو بنانے کے تمام اجزا موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’میں اگلی دفعہ کوشش کروں گا کہ پاکستانی مصالحوں سے کمچی بناؤں‘۔

کورین سفیر نے کہا کہ پاکستان کا تاریخی ورثہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو دیکھنا چاہیے۔ بدھ مت کے ماننے والوں کے لیے پاکستان کی اہمیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کورین سفیر نے بتایا کہ جنوبی کوریا میں بدھ مت کا آغاز پاکستان کے علاقے سوات سے ہوا جہاں سے ایک بدھ بھکشو مارانانتھا نے چین کے راستے کوریا پہنچ کر بدھ مت کی تبلیغ کی۔ اس لیے جنوبی کوریا کے لوگوں کے لیے پاکستان کی خاص اہمیت ہے۔

انہوں نے بتایا کی کوریا میں بدھ مت کے سب سے بڑے جوگیہ سلسلے کے صدر نے 2019 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا اور وہ یہاں صدر اور وزیرِاعظم سے ملے اور انہوں نے کوریا کے لیے سیاحتی دوروں پر بات کی اور دوسرے مذاہب کے زائرین کی طرح مذہبی سیاحت پر بات کی، کیونکہ کوریائی لوگوں کے لیے مذہبی طور پر کہیں اور جانے کی جگہ نہیں اور یہاں پر وہ کچھ مذہبی رسومات کے لیے آنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بدھ مت کے ورثے کے اعتبار سے گندھارا میں سوات، ٹیکسلا، پشاور اور مردان میں بدھ مت کا بہت اچھا ورثہ دیکھا اور لاہور میں بہت اچھا میوزیم ہے۔ لاہور میوزیم میں خاص طور پر دنیا کا مشہور ترین بدھ سکلپچر رکھا گیا ہے اور بدھ مت کے اس خوبصورت ورثے کو دیکھنے کے لیے بہت سے کوریائی پاکستان آنا چاہتے ہیں۔

سفیر سو سنگ پیو نے مزید کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ پاکستان اور جنوبی کوریا کی حکومت اور جنوبی کوریا کے سفارتخانہ پاکستان کو عالمی سیاحتی مقام کے طور پر فروغ دے، پاکستان میں صرف گندھارا تہذیب نہیں بلکہ وادئ سندھ کی تہذیب اور پاکستان کے شمالی علاقوں میں بہت خوبصورت علاقے ہیں، اور بہت سے کوریائی گلگت بلتستان، اسکردو اور ہمالیہ کی سیر کرتے ہیں۔

کورین سفیر نے کہا کہ بنیادی طور پر پاکستان اور کوریا کی ثقافت ایک جیسی ہے، جس میں ایک بڑا خاندان اور روایات ہوتی ہیں، لیکن 1980 کے بعد کوریائی خاندان مختصر سے مختصر ہوتا چلا گیا۔ پہلے ایک خاندان میں 10 سے زائد افراد ہوتے تھے جن میں دادا دادی، بھانجے بھتیجے شامل ہوتے تھے لیکن اب ایک خاندان میں میاں بیوی اور ایک یا 2 بچے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’جب مجھے کسی پاکستانی خاندان میں مدعو کیا جاتا ہے تو مجھے بالکل گھر جیسا لگتا ہے کیونکہ جب میں جوان تھا تب کوریا کی ثقافت بھی ایسی ہی ہوتی تھی۔ لیکن اب اگر آپ کسی کوریائی گھر میں جائیں تو آپ والدین کے ساتھ ہی بیٹھیں گے اور بچے باہر چلے جاتے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس ہمیشہ سے بہت سارے وسائل رہے ہیں کیونکہ اس کی آبادی اور رقبہ کافی زیادہ ہے، پاکستان کے پاس بہت ذہین اوراچھے ہنرمند افراد ہیں اور یہ ملک کچھ سالوں میں دنیا میں بہت مضبوط ہوکر بہت ترقی کرسکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp