بنا آکسیجن دنیا کی تمام بلند ترین چوٹیاں سر کرنے والا پہلا پاکستانی سرباز خان کون ہے؟

اتوار 18 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستانی کوہ پیما سرباز خان نے 2017 میں شروع ہونے والے سفر کو مکمل کرتے ہوئے دنیا میں ایک نیا سنگ میل عبور کر لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کے 4 کوہ پیما دنیا کی بلند ترین چوٹیاں سر کرنے کے لیے نیپال پہنچ گئے

اتوار کے روز سرباز خان مقامی وقت کے مطابق صبح 11:50 پر 8 ہزار 586 میٹر بلند دنیا کے تیسرے سب سے اونچے پہاڑ کانگچن جنگا کی چوٹی پر پہنچے، جو برسوں سے جاری ان کی جدوجہد کا نقطہ عروج ہے۔

وادی ہنزہ کے باشندے سرباز خان نے اس سے قبل دنیا کے تمام 14 یعنی 8 ہزار میٹر سے بلند پہاڑ سر کر چکے ہیں۔ تاہم ان میں سے 2 پہاڑوں کی چوٹی کے قریب انہیں آکسیجن سلنڈر استعمال کرنا پڑ گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:کوہ پیما شہروز کاشف کا نیا ریکارڈ، 8 ہزار میٹر سے بلند تمام چوٹیوں پر پاکستانی پرچم لہرا دیا

مصنوعی آکسیجن کے بغیر تمام 14 چوٹیوں پر چڑھنے کا غیر معمولی امتیاز حاصل کرنے کے لیے پُرعزم سرباز خان رواں سال اپریل میں اناپورنا اور مئی میں کنگچن جنگا پر دوبارہ چڑھنے کے لیے واپس لوٹے اور بالآخر ان دونوں عظیم پہاڑوں کو بھی بنا مصنوعی اکیسجن سر کے منفرد ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔

اس کامیابی کے ساتھ سرباز خان اضافی آکسیجن استعمال کیے بغیر دنیا کی 8 ہزار میٹر کی تمام 14 چوٹیوں کو سر کرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے ہیں۔

اب وہ دنیا بھر میں قریباً 70 کوہ پیماؤں کے ایک ایلیٹ گروپ میں شامل ہو گئے ہیں جنہوں نے تمام 14 چوٹیاں بنا آکسیجن سر کی ہیں، یہ ایک ایسا کارنامہ جو 8 میٹر سے بلند ’ڈیتھ زون‘ میں غیر معمولی برداشت کا مطالبہ کرتا ہے۔

یاد رہے کہ سرباز خان کا سفر 2017 میں نانگا پربت کی کامیاب چڑھائی کے ساتھ شروع ہوا۔ اس کے بعد انہوں نے K2، لوٹسے، براڈ چوٹی، مناسلو، اناپورنا، ایورسٹ، گاشربرم II، دھولاگیری، کنچن جنگا، مکالو، گاشربرم I، چو اویو، اور شیشاپنگما کو فتح کیا۔

سرباز خان کے اس کارنامے نے انہیں پاکستانی کوہ پیمائی میں ایک رجحان ساز بنا دیا ہے، جو کوہ پیماؤں کی نئی نسل کے لیے متاثر کن ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ہم نے اوور ورکنگ کو معمول بنا لیا، 8 گھنٹے کا کام کافی: دیپیکا پڈوکون

27ویں آئینی ترمیم کیخلاف احتجاجاً لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شمس محمود مرزا بھی مستعفی

عالمی جریدوں نے تسلیم کیا کہ عمران خان اہم فیصلے توہمات کی بنیاد پر کرتے تھے، عطا تارڑ

جازان میں بین الاقوامی کانفرنس LabTech 2025، سائنس اور لیبارٹری ٹیکنالوجی کی دنیا کا مرکز بنے گی

دہشتگرد عناصر مقامی شہری نہیں، سرحد پار سے آتے ہیں، محسن نقوی کا قبائلی عمائدین خطاب

ویڈیو

گیدرنگ: جہاں آرٹ، خوشبو اور ذائقہ ایک ساتھ سانس لیتے ہیں

نکاح کے بعد نادرا کو معلومات کی فراہمی شہریوں کی ذمہ داری ہے یا سرکار کی؟

’سیف اینڈ سیکیور اسلام آباد‘ منصوبہ، اب ہر گھر اور گاڑی کی نگرانی ہوگی

کالم / تجزیہ

افغان طالبان، ان کے تضادات اور پیچیدگیاں

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے