پاکستانی کوہ پیما سرباز خان نے 2017 میں شروع ہونے والے سفر کو مکمل کرتے ہوئے دنیا میں ایک نیا سنگ میل عبور کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان کے 4 کوہ پیما دنیا کی بلند ترین چوٹیاں سر کرنے کے لیے نیپال پہنچ گئے
اتوار کے روز سرباز خان مقامی وقت کے مطابق صبح 11:50 پر 8 ہزار 586 میٹر بلند دنیا کے تیسرے سب سے اونچے پہاڑ کانگچن جنگا کی چوٹی پر پہنچے، جو برسوں سے جاری ان کی جدوجہد کا نقطہ عروج ہے۔
وادی ہنزہ کے باشندے سرباز خان نے اس سے قبل دنیا کے تمام 14 یعنی 8 ہزار میٹر سے بلند پہاڑ سر کر چکے ہیں۔ تاہم ان میں سے 2 پہاڑوں کی چوٹی کے قریب انہیں آکسیجن سلنڈر استعمال کرنا پڑ گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:کوہ پیما شہروز کاشف کا نیا ریکارڈ، 8 ہزار میٹر سے بلند تمام چوٹیوں پر پاکستانی پرچم لہرا دیا
مصنوعی آکسیجن کے بغیر تمام 14 چوٹیوں پر چڑھنے کا غیر معمولی امتیاز حاصل کرنے کے لیے پُرعزم سرباز خان رواں سال اپریل میں اناپورنا اور مئی میں کنگچن جنگا پر دوبارہ چڑھنے کے لیے واپس لوٹے اور بالآخر ان دونوں عظیم پہاڑوں کو بھی بنا مصنوعی اکیسجن سر کے منفرد ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔
اس کامیابی کے ساتھ سرباز خان اضافی آکسیجن استعمال کیے بغیر دنیا کی 8 ہزار میٹر کی تمام 14 چوٹیوں کو سر کرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے ہیں۔
اب وہ دنیا بھر میں قریباً 70 کوہ پیماؤں کے ایک ایلیٹ گروپ میں شامل ہو گئے ہیں جنہوں نے تمام 14 چوٹیاں بنا آکسیجن سر کی ہیں، یہ ایک ایسا کارنامہ جو 8 میٹر سے بلند ’ڈیتھ زون‘ میں غیر معمولی برداشت کا مطالبہ کرتا ہے۔
یاد رہے کہ سرباز خان کا سفر 2017 میں نانگا پربت کی کامیاب چڑھائی کے ساتھ شروع ہوا۔ اس کے بعد انہوں نے K2، لوٹسے، براڈ چوٹی، مناسلو، اناپورنا، ایورسٹ، گاشربرم II، دھولاگیری، کنچن جنگا، مکالو، گاشربرم I، چو اویو، اور شیشاپنگما کو فتح کیا۔
سرباز خان کے اس کارنامے نے انہیں پاکستانی کوہ پیمائی میں ایک رجحان ساز بنا دیا ہے، جو کوہ پیماؤں کی نئی نسل کے لیے متاثر کن ہے۔